سوشل میڈیا نے ہماری روزمرہ زندگی کو مکمل طور پر بدل کر رکھ دیا ہے۔ یہ رابطے کے نئے ذرائع فراہم کرتا ہے جو نہ صرف ہمارے سماجی تعلقات کو بڑھاتا ہے بلکہ ہمارے خیالات، خیالات اور تجربات کو شیئر کرنے کے مواقع بھی فراہم کرتا ہے۔ لیکن اس کے مثبت پہلوؤں کے ساتھ کچھ منفی پہلو بھی ہیں جو ہمارے تعلقات پر گہرے اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔
سوشل میڈیا کے ذریعے دوستیاں آسان اور فوری ہوگئی ہیں۔ پہلے، کسی سے تعلق بنانے کے لیے باقاعدہ ملاقاتیں اور وقت درکار ہوتا تھا، مگر اب یہ سب چند کلکس کی مدد سے ممکن ہے۔ لوگ دنیا کے کسی بھی کونے میں بیٹھے ہوئے دوستوں کے ساتھ بآسانی بات چیت کر سکتے ہیں، تصویریں شیئر کر سکتے ہیں اور ویڈیوز دیکھ سکتے ہیں۔ اس سے دوریوں کے باوجود دلوں کے فاصلے کم ہوتے ہیں۔
سوشل میڈیا نے مختلف لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے کا کام کیا ہے۔ مثلاً، خاندان کے افراد جو مختلف شہروں یا ملکوں میں رہتے ہیں، وہ سوشل میڈیا کے ذریعے اپنی روزمرہ زندگی کے لمحے بانٹ سکتے ہیں اور محسوس کر سکتے ہیں کہ وہ ایک دوسرے کے قریب ہیں۔ اس کے علاوہ، پرانے دوست جن سے برسوں سے کوئی رابطہ نہ تھا، اب دوبارہ جڑ سکتے ہیں۔ ان فوائد کی وجہ سے لوگوں کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا نے انسانی تعلقات کو مضبوط بنایا ہے۔
مگر تصویر کا دوسرا رخ بھی ہے۔ سوشل میڈیا کی حقیقت یہ بھی ہے کہ یہ اکثر غیر حقیقی دوستیوں کو فروغ دیتا ہے، جو صرف آن لائن تک محدود ہوتی ہیں۔ لوگ حقیقی زندگی میں ایک دوسرے کے احساسات اور جذبات کو سمجھنے سے قاصر رہتے ہیں، کیونکہ سوشل میڈیا پر بنائی گئی دوستی میں اکثر ایک سطحی اور وقتی تعلق ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ، لوگ آن لائن زندگی میں اتنے مگن ہو جاتے ہیں کہ اپنے ارد گرد کے حقیقی تعلقات کو نظرانداز کرنے لگتے ہیں۔
ایک اور بڑا مسئلہ یہ ہے کہ سوشل میڈیا نے لوگوں کے درمیان جسمانی فاصلے بڑھا دیے ہیں۔ جب لوگ زیادہ وقت اپنی اسکرینوں کے سامنے گزارتے ہیں، تو ان کی ذاتی ملاقاتیں کم ہوتی جاتی ہیں، اور حقیقی تعلقات کی گہرائی اور خوبصورتی متاثر ہوتی ہے۔ آن لائن بات چیت میں چہرے کے تاثرات، جذبات، اور غیر زبانی اشارے کھو جاتے ہیں، جو کہ انسان کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے اہم ہوتے ہیں۔
اس کے علاوہ، سوشل میڈیا پر موجود لائکس، کمنٹس، اور فالورز کی دوڑ نے ایک اور مسئلہ پیدا کر دیا ہے۔ لوگ دوسروں کی توجہ حاصل کرنے کے چکر میں اپنی اصل زندگی اور خوشیوں کو بھول جاتے ہیں۔ یہ مصنوعی توجہ وقتی تسکین تو فراہم کر سکتی ہے، مگر یہ حقیقی خوشی کی جگہ نہیں لے سکتی۔
سوشل میڈیا کی دوستیاں بعض اوقات جھوٹے نقاب کے پیچھے چھپی ہوتی ہیں۔ لوگ اپنی زندگی کے بہترین لمحات دکھا کر خوشحال نظر آ سکتے ہیں، مگر ان کی اصل حقیقت کچھ اور ہو سکتی ہے۔ یہ چیز بھی ایک دباؤ کا باعث بنتی ہے، کیونکہ لوگ دوسروں کی خوشیوں کو دیکھ کر اپنی زندگیوں کو کمتر سمجھنے لگتے ہیں۔
خلاصہ یہ کہ سوشل میڈیا کے فوائد اور نقصانات دونوں ہی موجود ہیں۔ یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم اسے کس طرح استعمال کرتے ہیں۔ اگر ہم اسے مثبت انداز میں، اعتدال کے ساتھ، اور حقیقی تعلقات کی اہمیت کو نظرانداز کیے بغیر استعمال کریں، تو یہ یقینی طور پر ہماری زندگیوں کو بہتر بنا سکتا ہے۔ لیکن اگر اس کا استعمال حد سے بڑھ جائے تو یہ ہمارے تعلقات کو نقصان پہنچا سکتا ہے، اور ہم اپنے قریبی لوگوں سے دور ہو سکتے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہم ایک توازن قائم رکھیں اور اپنی حقیقی زندگی کو بھی اتنی ہی اہمیت دیں جتنی ہم سوشل میڈیا کو دیتے ہیں۔
Discover more from Press for Peace Publications
Subscribe to get the latest posts sent to your email.