نا خواندہ نیم خواندہ معاشی طور پر پس ماندہ اور منقسم معاشرے میں اگر جذباتیت اور سطحیت فروغ پا جائے تو بہت مشکلات پیش آسکتی ہیں ۔
اس حوالے سے چند رہنما اصول۔
اختصار کو شعار بنائیں
۔ اگر آپ مذہبی معاملات پر لکھتے یا بیان کرتے ہیں تو کوشش کیجیے کہ مختصر لکھیں ،مختصر بیان کریں ۔مطالعہ اور تحقیق کے ساتھ بس موضوع پر بیان کریں اور الفاظ کے چناؤ میں بہت احتیاط کریں طویل اور مسلسل تقاریر سے گریز کرنا ہی بہتر ہے۔
بحث و مباحثے سے گریز
۔ اختلافی مسائل میں دوسروں سے بحث و تکرار سے اجتناب کریں۔ علمی مسائل میں اختلاف رائے اور مباحثہ کرنا اہل علم کا کام ہے اور ان کے لیے بھی حدود اور اصول کی رعایت ضروری ہے عام لوگوں کو بحث مباحثے سے گریز کرنا چاہیے۔
دوسرے کی رائے کا احترام
۔ اگر آپ کسی سیاسی جماعت سے منسلک ہیں اور اس کو ملک و قوم کے لیے بہتر سمجھتے ہیں تو یہ آپ کا آئینی اور جمہوری حق ہے آپ ضرور اس جماعت کی تائید اور حمایت کریں لیکن دوسروں پر طنز و طعن سے پرہیز کریں۔ میں ذاتی طور پر کسی سیاسی یا مذہبی جماعت سے منسلک نہیں اور کسی جماعت سے تعلق نہ رکھنے کو ہی بہتر سمجھتا ہوں لیکن دوسروں کی رائے کا بھی احترام ہے۔
فطرت سے پیار کریں
۔ ماضی۔ چرواہوں ۔ساربانوں ۔پرندوں ۔درختوں ۔جولاہوں وغیرہ سے انسیت اور الفت رکھیں۔ ان کو سوچیں ۔ان کا تذکرہ کریں ۔اس سے طبیعت میں طمانیت ،سکینت ،نفاست اور ظرافت پیدا ہو گی ۔یہ سب امن و عافیت سکون اور اطمینان کی علامت ہیں۔
محدود رہیں محفوظ رہیں
۔ محدود رہیں محفوظ رہیں۔انفرادی عبادات پر توجہ دیں اور جس قدر ممکن ہو مخلوق کو نفع پہنچائیں۔
یہ فتنوں اور آزمائشوں کا دور ہے اس لیے خود کو اپنے اہل خانہ اور قریبی عزیز و اقارب تک ہی محدود رکھیں اجنبی لوگوں سے میل جول تعلقات بڑھانا اور زیادہ تعلقات رکھنا مفید نہیں۔
فتنوں کے دور میں احادیث میں گھروں کو لازم پکڑنے یعنی گھر میں رہنے کی تاکید وارد ہوئی ہے۔ اپنے کام سے کام رکھنے اور محدود زندگی گزارنے میں خیر و عافیت ہے۔
خیر و عافیت کی دعا مانگیں
سب سے اہم اور لازم بات اللہ رب العزت سے خیر و عافیت اور سلامتی مانگتے رہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کثرت سے دنیا و آخرت میں معافی اور عافیت کا سوال اللہ تعالی سے کیا کرتے تھے اور امت کو بھی عافیت مانگنے کی ترغیب دی ہے۔
Discover more from Press for Peace Publications
Subscribe to get the latest posts sent to your email.