لاس اینجلس امریکہ کے مشہور ترین شہروں میں سے ایک ہے۔ جو ریاست کیلیفورنیا میں واقع ہے۔ یہ شہر اپنی شاندار ثقافت، وسیع آبادی اور دنیا کی مشہور تفریحی صنعت کا مرکز ہونے کی وجہ سے دنیا بھر میں ایک خاص مقام رکھتا ہے۔ ہالی وڈ جو دنیا کی سب سے بڑی فلمی صنعت ہے اسی شہر کا حصہ ہے۔ ہر سال دنیا بھر سے لاکھوں سیاح لاس اینجلس کا رخ کرتے ہیں جہاں وہ اس شہر کی دلکش ساحلی زندگی، بلند و بالا عمارتوں، جدید طرز زندگی اور شاندار موسم کا لطف اٹھاتے ہیں۔
لاس اینجلس کو قدرت نے بے حد نوازا ہے۔ بحرالکاہل کے نیلے پانی اس کے ایک طرف ہیں جبکہ دوسری طرف سرسبز پہاڑ اور دلکش وادیاں ہیں۔ یہاں کا موسم زیادہ تر خوشگوار اور معتدل رہتا ہے جو سیاحوں کے لیے ایک اضافی کشش کا سبب ہے۔ یہ شہر نہ صرف ایک سیاحتی مقام ہے بلکہ امریکہ کی معیشت میں بھی ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی، کاروبار اور فنونِ لطیفہ کا ایک بڑا مرکز ہے جہاں دنیا کے مختلف حصوں سے لوگ بہتر زندگی کی تلاش میں آتے ہیں۔
تاہم لاس اینجلس کی اس خوبصورتی اور ترقی کو ایک خطرہ بھی لاحق ہے، قدرتی آفات کا خطرہ۔ یہاں کے جنگلات اور قدرتی وسائل کا حسن اکثر خوفناک جنگلی آگ کی لپیٹ میں آ جاتا ہے اور حالیہ دنوں میں پیش آنے والا ایسا ہی ایک واقعہ پورے شہر کے لیے ایک بڑا سانحہ بن گیا۔
لاس اینجلس اور اس کے آس پاس کے علاقے قدرتی طور پر خشک اور گرم موسم کے لیے مشہور ہیں۔ یہاں کے جنگلات اور جھاڑیاں گرمیوں میں خشک ہو جاتی ہیں اور ہوا کے تیز جھونکے آگ کو پھیلانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ حالیہ آگ جس نے ہزاروں ایکڑ رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، نہ صرف قدرتی عوامل کا نتیجہ تھی بلکہ اس میں انسانی غفلت بھی شامل تھی۔
جنگلات کی بے دریغ کٹائی اور ماحولیاتی تبدیلیاں ان آفات کی شدت کو بڑھا رہی ہیں۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے زمین کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے جس سے موسم مزید خشک اور گرم ہو رہا ہے۔ بعض اوقات ایک معمولی انسانی غلطی جیسے کہ کیمپ فائر کو صحیح طریقے سے نہ بجھانا، بجلی کی خراب لائنیں، یا ایک پھینکی ہوئی جلتی ہوئی ماچس، تباہ کن آگ کو جنم دے سکتی ہیں۔
حالیہ آگ نے لاس اینجلس کے مضافاتی علاقوں کو جلا کر خاک کر دیا ہے۔ ہزاروں لوگوں کو اپنے گھروں سے بے دخل ہونا پڑا اور کئی خاندانوں نے اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی کھو دی۔ جنگلات جو صرف زمین کی خوبصورتی کا حصہ نہیں بلکہ ایکو سسٹم کے لیے بھی ناگزیر ہیں بڑی تعداد میں ختم ہو گئے۔ اس آگ نے مقامی معیشت پر بھی گہرا اثر ڈالا ہے کیونکہ سیاحت، رہائش اور دیگر کاروبار بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ یہ آگ نہ صرف ماحولیات کے لیے بلکہ انسانی زندگیوں کے لیے بھی خطرہ بن گئی ہے۔ دھویں اور آلودگی نے لوگوں کی صحت پر منفی اثر ڈالا ہے اور متاثرہ علاقوں میں زندگی کا معیار بری طرح متاثر ہوا ہے۔
اس تصویر کا ایک اور رخ بھی میں یہاں رکھنا چاہوں گی کہ جب ایسی قدرتی آفات آتی ہیں تو کئی لوگ انہیں اللہ کا عذاب قرار دیتے ہیں۔ ان کے مطابق یہ انسان کے گناہوں کی سزا ہے۔
اب کچھ لوگ خاص طور پر مسلمانوں کو کہنا ہے کہ امریکہ نے اسرائیل کا ساتھ دے کر جو فلسطین کے ساتھ ظلم و ستم کیا ہے یہ اُس کی وجہ سے اِن پر عذاب آیا ہے ہمیں کوئی غیب کا علم ہوا ہے کیا کہ یہ عذاب ہے؟ لاس اینجلس کی حالیہ آگ پر بھی ایسی باتیں سامنے آئیں لیکن کیا یہ بات درست ہے؟
ہر مصیبت کو عذاب قرار دینا درست نہیں۔ جو کچھ ہماری مقدس سر زمین فلسطین کے ساتھ ہوا وہ کسی بھی طرح قابلِ قبول نہیں ہے مگر ایسے یہ سب باتیں کرنے کا کوئی جواز نہیں۔
قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے کئی جگہوں پر واضح کیا ہے کہ مصیبتیں انسان کی آزمائش کے لیے آتی ہیں تاکہ وہ اپنی اصلاح کر سکے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
“ہم تمہیں ضرور آزمائیں گے خوف، بھوک، مال و جان کے نقصان اور پھلوں کی کمی سے۔ اور صبر کرنے والوں کو خوشخبری دے دو۔” (سورہ البقرہ: آیت نمبر 155)
اس آیت کا مطلب یہ بھی ہے کہ آزمائشیں زندگی کا حصہ ہیں اور ان کا مقصد انسان کو بہتر بنانا ہے۔ مصیبتوں کے وقت ہمیں اپنے اعمال کا جائزہ لینا چاہیے اور اپنی زندگی کو درست سمت میں لانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ یہ سانحات ہمیں یہ یاد دلاتے ہیں کہ ہم اللہ کی عطا کردہ نعمتوں کی کتنی بے قدری بھی کرتے ہیں اور اپنے ماحول اور وسائل کے ساتھ کس قدر بے اعتنائی برتتے ہیں۔
لاس اینجلس کی آگ ہمیں کئی سبق دیتی ہے۔ یہ ہمیں یہ یاد دلاتی ہے کہ دنیاوی زندگی کی عیش و عشرت سب عارضی ہے۔ آج ہم جس دولت، شہرت اور سکون سے لطف اندوز ہو رہے ہیں کل وہ سب ختم ہو سکتا ہے۔ یہ واقعہ ہمیں یہ پیغام دیتا ہے کہ ہماری زندگی کا اصل مقصد صرف دنیاوی کامیابیاں نہیں بلکہ آخرت کی تیاری ہے۔
دنیاوی زندگی کتنی ناپائیدار ہے اور ہمیں اپنی ترجیحات کا دوبارہ جائزہ لینا چاہیے۔ ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ قدرتی آفات نہ تو صرف عذاب ہیں اور نہ ہی صرف آزمائش۔ یہ انسان کے لیے ایک موقع ہیں کہ وہ اپنی زندگی میں بہتری لائے اپنے اعمال کا جائزہ لے اور اپنی آخرت کی تیاری کرے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو ان آزمائشوں سے سبق سیکھنے اور اپنی زندگیوں کو بہتر بنانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
Discover more from Press for Peace Publications
Subscribe to get the latest posts sent to your email.