نظم: سلطنتِ پیر/ ڈاکٹر لیاقت علی
ڈاکٹر لیاقت علی سنو، تم جو شاہی پوشاک میں چھپے، ہمیں اندھیروں کی نذر کرتے ہو، کبھی تم نے سوچا کہ اس ویرانی کے پیچھے صرف تمہاری سیاست نہیں بلکہ وہ بوسیدہ تصورات بھی ہیں… نظم: سلطنتِ پیر/ ڈاکٹر لیاقت علی
ڈاکٹر لیاقت علی سنو، تم جو شاہی پوشاک میں چھپے، ہمیں اندھیروں کی نذر کرتے ہو، کبھی تم نے سوچا کہ اس ویرانی کے پیچھے صرف تمہاری سیاست نہیں بلکہ وہ بوسیدہ تصورات بھی ہیں… نظم: سلطنتِ پیر/ ڈاکٹر لیاقت علی