Skip to content

میرپور میں پیداواری تعلقات اور معاشرتی ڈھانچہ ۔۔۔۔۔ قسط 8۔۔۔۔۔ تحریر شمس رحمان

معاشرہ اور معاشرتی تبدیلی  ۔۔ سلسلہ وار کالم   تحریر  شمس رحمان   سنتالیس سے پہلے کا جو علم سنتالیس کے بعد موجود پیداواری  اور معاشرتی ڈھانچے سے حاصل کیا اور تاریخی مادیت کے علم کے… میرپور میں پیداواری تعلقات اور معاشرتی ڈھانچہ ۔۔۔۔۔ قسط 8۔۔۔۔۔ تحریر شمس رحمان

leepa valley

پیداواری قوتیں اور پیداواری تعلقات ۔شمس رحمان (قسط سات )

تاریخی مادیت کی روشنی میں میریوری معاشرے کا ایک عمومی تعارفی جائزہ معاشرہ اور معاشرتی تبدیلی  ۔۔ سلسلہ وار کالم  (قسط سات ) شمس رحمان پیداواری قوتیں پیداواری قوتوں سے مراد وہ تمام قوتیں لی… پیداواری قوتیں اور پیداواری تعلقات ۔شمس رحمان (قسط سات )

old hindu temple mandar

میرپوری معاشرے میں پیداوار کے ذرائع کا ارتقاء(قسط 5) شمس رحمان ۔ میرپور /مانچسٹر

معاشرہ اور معاشرتی تبدیلی   سلسلہ وار کالم ۔۔۔۔ 5 شمس رحمان ۔ میرپور مانچسٹر کاشتکاری کے آغاز سے 1970  تک میرپوری معاشرے میں پیداوار کا سب سے بڑا ذریعہ زمین ہی تھی ۔ اور یہ… میرپوری معاشرے میں پیداوار کے ذرائع کا ارتقاء(قسط 5) شمس رحمان ۔ میرپور /مانچسٹر

تاریخی مادیت : مختصرتعارف اورپس منظر | شمس رحمان

معاشرے اورمعاشرتی تبدیلی پر سلسلہ وار کالم (1) شمس رحمان میں اس بات کا قائل ہوں کہ آج کے حالات کو سمجھنے اور مستقبل کے لیے  درست، حقیقی، مناسب، ٹھوس  اور موثر لائحہ عمل اختیار کرنے… تاریخی مادیت : مختصرتعارف اورپس منظر | شمس رحمان

ما حولیاتی مسائل کے حل کے لیے حکومتی ادارے جامع اقدامات اٹھائے

کوٹلی/میرپور/لندن(پریس فار پیس فاؤنڈیشن رپورٹ): ماہرین ماحولیات نے آزاد کشمیر میں بڑھتے ہوئے ماحولیاتی مسائل کے حل کے لیے حکومتی اداروں سےجامع اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے عوام اور سول سوسائٹی کے اشتراک… ما حولیاتی مسائل کے حل کے لیے حکومتی ادارے جامع اقدامات اٹھائے

احسن عزیز انجنئیر، ادیب ، شاعر، میرپور

انجینئر احسن عزیز ایک بلند پایہ ادیب اور شاعر تھے ۔ انھوں نے انجنئیرنگ کی تعلیم میرپور میں حاصل کی – وہ طلبہ سیاست میں بھی متحرک تھے۔ انہوں نے نوجوانی میں ہی ایسی بلند پایہ کتابیں لکھی ہیں کہ انسان حیران رہ جاتا ہے ۔ احسن عزیز انجنئیر کی تصانیف  1۔تمہارا مجھ سے وعدہ تھا  2۔اجنبی کل اور آج 3۔اک فرض جسے ہم بھول گئے

پروفیسر ڈاکٹر غازی علم الدین ، ماہر لسانیات، مصنّف ، محقق ، میرپور آزاد کشمیر

 ڈاکٹر غازی علم الدین ماہر لسانیات اور مصنف ہیں-ان کا تحقیقی کام پاکستان اور بھارت میں یکساں مقبول ہے – آج کل میر پور میں رہائش پزیر ہیں- پروفیسر ڈاکٹر غازی علم الدین کے حالات زندگی پروفیسر غازی علم الدین یکم جنوری 1959ء میں قصور کے ایک نواحی قصبے “برج کلاں ” میں میاں شہاب الدین کے گھرپیدا ہوئے ابتدائی تعلیم پرائمری سکول برج کلاں اور ثانوی تعلیم گورنمنٹ ہائی سکول گنڈا سنگھ والا ضلع قصور میں حاصل کی ۔ جبکہ انٹرمیڈیٹ اور گریجویشن کاامتحان گورنمنٹ اسلامیہ کالج قصور سے پاس کرکے ایم اے عربی اورینٹل کالج پنجاب یونیورسٹی لاہور ‘ ایم اے اسلامیات پنجاب یونیورسٹی سے پاس کیا ۔ جبکہ ایم فل کی ڈگری علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد سے 1999ء حاصل کرکے تدریسی شعبے کو ذریعہ معاش بنایا اور گورنمنٹ انٹرکالج فورٹ عباس ضلع بہاولنگر سے ملازمت کا آغاز کیا ۔ بعدازاں کوٹلی ‘ میرپور ‘ ڈڈیال آزادکشمیر کے کالجز میں تدریسی فرائض انجام دیئے۔  مئی2013ء میں آپ کو پرموٹ کرکے پرنسپل گورنمنٹ کالج گل پور آزادکشمیر تعینات کردیا گیا جہاں آپ جنوری 2014ء تک تعینات رہے بعد ازاں گورنمنٹ ڈگری کالج افضل پور ‘ پوسٹ گریجویٹ ایجوکیشن کالج میرپور میں بطور پرنسپل خدمات انجام دے کر بیسویں گریڈ میں 31دسمبر 2018ء کو ریٹائر ہوگئے ۔ پروفیسر ڈاکٹر غازی علم الدین کی تصانیف آپ کی تصانیف میں اہم یہ ہیں، میثاق عمرانی ‘ لسانی مطالعے ‘ تنقیدی تجزیاتی مطالعے ‘ سروش اقبال کے نام ‘ تخلیقی زاویے لسانی لغت ‘ اردو معیار اور استعمال ‘ ‘ اہل قلم کے مکاتیب بنام غازی علم الدین

ڈھول کی رانی ۔ رانی تاج ۔ کہانی کار: فضل خان مروت

“رانی تاج” (شہان آرا تاج) 3 اکتوبر1993 کو برطانیہ کے شہر برمنگھم میں پیدا ہوئیں۔ وہ دنیا میں ڈھول بجانے والوں کی فہرست میں سب سے زیادہ مشہور شخصیت ہیں۔ رانی تاج کے ابتدائی حالاتِ… ڈھول کی رانی ۔ رانی تاج ۔ کہانی کار: فضل خان مروت

Skip to content