عطاء راٹھور عطار کی غزل
غزل عطاء راٹھور عطار ہر ایک دکھ سے بڑا دکھ ہے روزگار کا دکھ یہ روز روز کا صدمہ، یہ بار بار کا دکھ بچھڑ کے ایک سے پٹری پہ لیٹنے والو ہمارےدل میں بھی جھانکو ہے تین چارکادکھ قبا جو پھول کی اتری تو سب فسردہ ہیں دکھائی کیوں نہیں دیتا کسی کو خار […]
ناصر بیگ چغتائی صحافی ، اینکرپرسن، مصنف
ناصر بیگ چغتائ سینئر صحافی ہیں۔ اُن کی صحافت سے وابستگی کو تیس سال سے زائد ہو گئے ہیں۔ وہ انیس سو اسی کےآغاز میں صحافت سے وابستہ ہوئے اور مختلف اخبارات میں اہم پوزیشنز پر فائز رہے۔ اردو نیوز جدہ کے بانی ممبر اورایڈیٹر بھی رہے۔ مستقبل پر نظر رکھتے ہوئے دو ہزار دو میں پرنٹ سے الیکٹرونک میڈیا سے ناطہ جوڑا، اور جیو نیوز دبئی کی لانچنگ میں اہم کردار ادا کیا۔ اے آر وائی ون ورلڈ کے ہیڈ بھی رہے۔ ناصر بیگ چغتائی کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہ پاکستانیوں کے اس پہلے وفد میں شامل تھے جو بحیثیت صحافی مقبوضہ کشمیر گئے اور وہاں کےحالات کا مشاہدہ کیا۔ ناصر بیگ چغتائی کشمیر کاز کے لیے کام انہوں نے سری نگر کے مشہور لال چوک اور سری نگر یونیورسٹی میں پروگرام بھی ریکارڈ کر کے نشرکیے۔ وہ دو سو سے زائد ٹی وی شوز کی میزبانی بھی کر چکے ہیں۔ اب تک پر ’’این بی سی آن لائن‘‘ ان کا مقبول ٹی وی شو تھا۔ جس میں فلسطین، کشمیر، عراق، افغانستان اور دنیا بھر کے اہم موضوعات پر بصیرت افروز اظہار خیال کیا۔اب بھی مختلف ٹی وی چینلز پر بطور مبصر انہیں اظہارِ خیال کے لیے طلب کیا جاتا ہے۔ ناصر بیگ چغتائی کے ناول “سلگتے چنار “کا مختصر احوال نریندر مودی حکومت نے پانچ اگست دو ہزار انیس کو مقبوضہ جموں و کشمیر سے متعلق اپنے آئین کا آرٹیکل 370 ختم کردیا۔ برہان الدین وانی کے قتل کے بعد سے جاری ظلم کی سیاہ رات مزید طویل ہو گئی۔ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو سوروز سے زائد گزر گئے، ابھی اس کے خاتمے کے کوئی آثار نہیں ہیں۔ لیکن کشمیر عوام کے جوش و خروش میں کوئی کمی نہیں آئی۔ نتیجتاً بھارتی حکومت کو کرفیو اٹھانے کی ہمت نہیں ہو رہی۔ اس صورتحال میں پاکستان کے مایہ ناز صحافی،معروف ٹی وی اینکر ناصر بیگ چغتائی ( جنہیں ان کے دوست اور فیض اٹھانے والے این بی سی کے نام سے پکارتے ہیں) کا جد و جہد آزادی کشمیر کے موضوع پر مبنی ناول ’’سلگتے چنار‘‘ شائع ہوا -ناول ’’سلگتے چنار‘‘ کا پہلا حصہ بھی ہفت روزہ’’اخبار جہاں ‘‘ میں قسط وار شائع ہوتا رہا۔ اور اس نے بے پناہ مقبولیت حاصل کی۔ قدرے فرصت نے ایک مرتبہ پھرناصر بیگ چغتائی کو علم و ادب کی جانب رجوع کرنے پر مائل کیا اور انہوں نے تحریر سے دوبارہ ناطہ جوڑنے کے عزم کااظہار کیا ہے۔ خبر سے طویل وابستگی اور کشمیر سے لگاؤ کے پس منظر میں ناصر بیگ چغتائی نے دو ہزار میں شائع ہونےوالے ناول ’’سلگتے چنار‘‘ کا دوسرا حصہ لکھنے کا فیصلہ کیا۔ جس میں کہانی حالیہ واقعات کے پس منظر میں آگے بڑھتیہے۔ ناول کے دونوں حصے ایک ساتھ فضلی بکس نے انتہائی خوبصورتی شائع کیے ہیں- –