کچھ دن پہلے انٹرنیٹ پیکج ختم ہوگیا تھا ۔۔۔۔ اکاؤنٹ میں رقم تو تھی لیکن گھر میں ایسا کوئی موجود نہیں تھا کہ انٹرنیٹ شئیر کر کے پیکج لگا سکوں۔  پیکج شام تک لگنا تھا سو کلائنٹ کے پروجیکٹ پر بھی کام نہ ہوسکتا تھا۔

گھر کے کام کاج سے فری ہو کر۔۔۔اور بچے بھی اپنے کام میں لگے ہوئے تھے تو سوچا کوئی کتاب ہی پڑھ لوں۔

اس بار جس خوش نصیب کتاب کی باری آئی وہ ہے محمد احمد رضا انصاری کا لکھا ناول “جزیرے کا اغوا”

کتاب پڑھنا شروع کی۔۔۔۔ہمیشہ کی طرح کرداروں کے نام کافی منفرد تھے۔ یہ ایک جاسوسی ناول ہے۔ ناول چھوٹے چھوٹے بارہ ابواب میں تقسیم ہے اس لیے پڑھتے ہوئے بوریت بالکل نہیں ہوئی۔۔۔بلکہ ایک کے بعد دوسرا باب پڑھتی گئی۔

“عجیب کیس” سے لے کر “نیلی دھند کا معما’ ناول بہت ہی دلچسپ ہے۔

کیا جزیرہ بھی اغوا ہو سکتا ہے؟ اگر ہوسکتا ہے ہے تو بھلا کیسے؟

جزیرہ کس کا ہے؟ کس نے اغوا کیا؟ اور شہام اور شکیب نے اس کیس کو کس طرح حل کیا ؟

یہ سب جاننے کےلیے آپ کو یہ کتاب پڑھنی ہوگی۔

ناول کے آخر میں جو نیلی دھند کا معما ہے.۔۔۔ وہ کہاں سے آئی؟ کیا وہ کسی جن بھوت یا جادہ وغیرہ کا نتیجہ ہے؟یا کچھ اور؟

اگر یہ بھی میں بتاؤں گی تو آپ کیا پڑھیں گے؟

کتاب میں ناول کے بعد ایک چھوٹا سا دلچسپ سا ناولٹ” تہہ خانے کا راز” بھی ہے جو آج پڑھا ہے کیونکہ اس دن رہ گیا تھا۔

یہ ناولٹ بھی چھ ابواب میں تقسیم ہے۔ کہانی میں جہاں باسط کی لالچ اور اعجاز کی بری نیت کو دکھایا کیا گیا ہے کہ وہ کس طرح انسان کو پاگل کر دیتی ہے وہیں شکور چاچا کی دیانتداری اور  شایان کی بہادری، لگن، سچائی اور ذہانت کو انسان کی کامیابی کا راز بتایا گیا ہے۔

اگر آپ بھی “تہہ خانے کا راز” جاننا چاہتے ہیں۔۔۔۔

اگر آپ بھی زرد کاغذ کا راز جاننا چاہتے ہیں۔۔۔کہ اس پر کیا لکھا تھا۔۔۔؟ اور شایان نے اس کو کس طرح باسط اور اعجاز کی نظروں سے بچایا۔۔۔؟

تو آپ بھی یہ کتاب خریدیں اور پڑھیں۔۔۔آپ کا وقت اور پیسے ضائع نہیں ہوں گے۔

ام ابراہیم


Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Comments

Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

Skip to content