عالمی ادب اطفال
مترجم: ظفر اقبال
تاثرات : نگہت فرمان

پریس فار پیس کے فیس بک پیج پر پروفیسر ظفر اقبال کی ترجمہ کردہ تین کتب “بلیوں کی بارات”، “بصرہ کی بہادر بیٹی ” اور ” امید کا درخت”کا اشتہار دیکھا نام اور رنگوں کے حسین امتزاج نے فوری آرڈر کرنے پر مجبور کردیا ۔ آج کی ڈاک سے یہ کتب موصول ہوئیں جو ایک ہی نشست میں پڑھ لیں ۔(آج کل کے قاری خواہ وہ بچے ہوں یا جوان سب کو مختصر تحاریر ہی پڑھنا آسان لگتا ہے) بہت وقت کے بعد کم صفحات کی کتب ہاتھ میں آئیں تو جی چاہا فورا پڑھ لی جائیں اور جب پہلی کتاب اٹھائی تو رنگین صفحات اور تصاویر نے خود بخوود باقی دونوں کو پڑھنے پر مجبور کردیا۔
یہ تینوں کتب بچوں کے ادب میں نمایاں مقام رکھتی ہیں۔
“بلیوں کی بارات” دلچسپ اور سبق آموز کہانی ہے جو بچوں کو تفریح کے ساتھ سماجی اور اخلاقی اقدار سکھاتی ہے۔ ترجمہ سادہ، رواں اور بچوں کی زبان کے مطابق ہے جس سے ان کا تخیل اُبھرتا ہے۔
“بصرہ کی بہادر بیٹی “اسلامی تاریخ کی ایک دلیر لڑکی کی کہانی ہے جس کی کتابوں کے ساتھ محبت اور علمی ورثے کی منتقلی کے لیے فکر مندی کومترجم نے بچوں اور بڑوں کے لیے قابل فہم انداز میں پیش کیا ہے۔ امید ہے یہ کتاب نئی نسل کوکتب خانوں کی اہمیت کے بابت سوچنے پر مجبور کرے گی ۔
“امید کا درخت ” کا ترجمہ نہایت شفاف اور دل کو چھو لینے والا ہے۔مترجم نے اس کہانی کو اردو میں نہایت لطیف مزاح اور دلکش انداز میں بچوں کی ذہنی سطح کے مطابق پیش کیا ۔پڑھتے ہوئے گمان ہوا کہ مترجم نے نے ثقافتی مناسبت سے کچھ مقامی تشبیہات شامل کیں جو بچوں کو زیادہ مانوس محسوس ہوں۔
پروفیسر ظفر اقبال کی ترجمہ کردہ یہ کتب بچوں کے ادب میں قیمتی اضافہ ہیں۔ انھوں نے نہ صرف اصل کہانی کا مفہوم برقرار رکھا ہے بلکہ اسے اردو زبان کی لطافت اور تہذیب سے مزین بھی کیا ہے ۔پھر اس کے رنگین صفحات اور تصاویر بھی بچوں کی دل چسپی بڑھانے میں بھی معاون ہوں گی ۔
Discover more from Press for Peace Publications
Subscribe to get the latest posts sent to your email.