نام کتاب۔ جنگل کی ڈاک
مصنفہ۔شمیم عارف
تبصرہ۔محمد رمضان شاکر

خوبصورت سرورق پر مبنی کتاب جنگل کی ڈاک اس وقت میرے ہاتھوں میں ہے۔سرورق جتنا خوبصورت ہے کہانیاں اس بھی سے زیادہ دلچسپ اور مزیدار ہیں۔ننھے بچوں کے لیے لکھی یہ کتاب اتنی دلچسپ ہے کہ جب پڑھنی شروع کی تو پھر ختم کر کے ہی چھوڑی۔ مصنفہ شمیم عارف صاحبہ کی مجموعی طور پر یہ چوتھی جب کہ بچوں کے لیے دوسری کتاب ہے۔جو کہ ماہنامہ پیغام ڈائجسٹ ادب اطفال کانفرنس لاہور میں ملاقات کے دوران محترمہ تسنیم جعفری صاحبہ سے وصول پائی۔یہ کتاب دس سال تک کے بچوں کی تربیت کے لیے بہت ہی فائدہ مند ثابت ہو گی ۔یا تو میں نے اس سے پہلے بچوں کی ایسی کتاب پڑھی نہیں ہے یا اگر پڑھی ہے تو اتنی دلچسپ اور مفید نہیں پڑھی ہو گی۔ چھوٹی چھوٹی اور دلچسپ کہانیوں میں تفریح کے ساتھ ساتھ سبق آموز باتیں بھی اتنی خوبصورتی سے بتائی گئی ہیں کہ بچے پڑھتے ہوئے بوریت یا اکتاہٹ محسوس نہیں کریں گے۔ہر کہانی میں کوئی نہ کوئی سبق دیا گیا ہے۔امید ہے آپ کو بھی یہ کتاب پسند آئے گی۔اس خوبصورت تحفے کے لیے شمیم عارف صاحبہ کا بےحد ممنون ہوں۔اللہ سے دعا ہے کہ اللہ انہیں مزید اچھا لکھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین ۔
آئیے اب ایک نظر کتاب پر بھی ڈالتے ہیں
انتساب
اس خوبصورت کتاب کا انتساب ان پیارے بچوں کے نام کیا گیا ہے جو جنگل کی کہانیاں پڑھنا پسند کرتے ہیں۔جنگل کہانیاں تو سب کو پسند ہوتی ہیں۔لہذا یہ سمجھیں کہ یہ سب پڑھنے والے بچوں کے نام ہے۔
بچپن والی کہانیاں
ایوارڈ یافتہ مصنف نوشاد عادل فرماتے ہیں کہ جنگل کی ڈاک پڑھ کر مجھے محسوس ہوا کہ یہ کتاب بچوں کے علاؤہ بڑوں کے لیے بھی باعث تفریح ہے۔مطلب یہ کہ یہ کتاب آٹھ سال سے اسی سال تک کے بچوں کے لیے فائدہ مند ہے۔
جنگل کی ڈاک،میری نظر میں
سائنس فکشن رائٹر محترمہ تسنیم جعفری صاحبہ فرماتی ہیں کہ جنگل کی ڈاک ،ایک ایسی ڈاک ہے جو معصوم دلوں تک پہنچے گی اور ان کے چہروں پر مسکراہٹ لائے گی۔
جنگل کی ڈاک
سیدہ عطرت بتول نقوی صاحبہ فرماتی ہیں کہ زمین عارف صاحبہ نے بچوں کی نفسیات کے مطابق کہانیاں لکھی ہیں اور بے جا طوالت سے اجتناب کیا ہے۔
پیش لفظ
پیش لفظ میں کتاب کی مصنفہ شمیم عارف صاحبہ پیارے بچوں اور ان کے والدین کو مخاطب کر کے خوش آمدید کہتی ہیں۔ جنگل کی ڈاک میں جنگل کے جانوروں کی نہیں بلکہ انسان کی اپنی جھلک بھی دکھائی گئی ہے۔کیونکہ ان میں محبت ،دوستی،ہمدردی،عقلمندی،بہادری شجاعت اور سادگی بھی ہے۔اس کتاب میں بچوں کے لیے تفریح کے علاؤہ سیکھنے کے بھی کئی مواقع موجود ہیں۔سبق آموز اوصاف کو دلچسپ واقعات کے ذریعے اجاگر کیا گیا ہے۔
حوصلہ مند گلہری
آگر آپ میں ہمت اور حوصلہ ہے تو آپ پہاڑوں کو بھی سر کر سکتے ہیں۔ننھی گلہری نے جب ہمت اور حوصلے سے کام لیا تو کامران و کامیاب ٹھہری۔پہلی کہانی حوصلہ مند گلہری میں یہی بات سمجھائی گئی ہے۔
ننھے ہیرو
لومڑی کی چالاکی مشہور ہے مگر ننھے چوہوں نے اس کی وہ درگت بنائی کہ اس نے بھاگنے میں ہی عافیت جانی۔مرغیوں کی جان بچا کر چوہے ہیرو بن گئے۔چھوٹا اور کمزور ہونا معنی نہیں رکھتا بلکہ اپنی سی کوشش کرنا آپ کو ہیرو بنا سکتا ہے۔
ٹوبی آکٹوپس
ننھا ٹوبی صفائی کا خیال نہیں کرتا تھا۔مگر جب وہ مصیبت میں گرفتار ہوا تو اسے سمجھ آ گئی کہ صفائی نصف ایمان ہے۔
الو کی عقل مندی
جنگل کے جانور اس کا مذاق اڑاتے اور اس کی عقل مندی پر طنزیہ جملے کستے رہتے تھے۔جب کہ وہ مصلحت کی بنا پر خاموشی اختیار کر لیتا تھا۔ایک الو کی کہانی جس نے اپنی عقلمندی سے جنگل کے سب جانوروں کی جان بچالی۔
مور کی بد سلوکی
ایک مغرور مور کی کہانی ۔وہ اپنے آپ کو سب سے خوبصورت اور اعلیٰ سمجھتا تھا۔مگر جب وہ بیمار ہوا تو سب کا پیار دیکھ کر اسے عقل آ گئی اور وہ سب کے ساتھ مل جل کر رہنے لگا۔
مہربان ڈاکٹر لومڑی
علم اور محنت کبھی بھی ضائع نہیں جاتی۔جنگل میں پھیلی بیماری کا علاج کرنے کے لیے ڈاکٹر لومڑی نے اپنے علم اور محنت کو بروئے کار لاتے ہوئے آخر اس بیماری کا علاج ڈھونڈ ہی لیا۔
خرگوش کی غلط فہمی
ایک بزدل خرگوش نے دھماکے کی آواز سن کر سارے جنگل کے جانوروں کی دوڑ لگوا دی کہ زمین پھٹ گئی ہے۔جب کہ یہ اس کی غلط فہمی تھی۔اسی لیے کہتے ہیں کہ پہلے بات کی تصدیق کرنی چاہیے پھر ڈھنڈورا پیٹنا چاہیے۔
بھوکی بلی
جب کوئی آپ پر احسان کرے تو اس کا احسان مند ہونا چاہیے نہ کہ اس سے حسد کیا جائے اور نقصان پہنچایا جائے۔ننھی بھوکی بلی کو جب مزیدار اور چٹ پٹی چیزیں کھانے کو ملیں تو وہ حسد کرنے لگی۔جلد ہی اس کا بھانڈہ پھوٹ گیا اور اسے سزا مل گئی۔۔
لالچی مگرمچھ
دوستی ایک انمول رشتہ ہے۔کسی کی باتوں میں آکر دوستی جیسے انمول رشتے کو پامال کرنا بہت ہی بری بات ہے۔ایک لالچی مگرمچھ کی کہانی جو اپنے دوست بندر کو ہی کھانے چلا تھا ۔
بھیڑیا اور جنگل کا قانون
پیارے بچو قانون کی پاسداری سب پر لازم ہے۔اگر قانون پر عمل نہ کیا جائے تو سب نظام درہم برہم ہو جاتا ہے۔بھیڑیا جنگل کا قانون توڑنے چلا تھا مگر جنگل کے جانوروں نے مل کر اسے قانون کے شکنجے میں جکڑ لیا۔۔
پینگوئن کی بہادری
مشکل میں ہمت نہیں ہارنی چاہیے۔بلکہ پُرسکون ہو کر کوشش کرنی چاہیے۔تب ہی کامیابی ملتی ہے۔ٹوپو نے دوستی کا حق نبھاتے ہوئے کوشش کر کے اپنے دوست کی جان بچا لی۔
رحم دل بھالو
ایک رحم دل بھالو کی کہانی جس پر شک کیا گیا اور اسے برا سمجھا گیا۔مگر وہ سچا تھا اور سچائی پر ڈٹ گیا۔آخر اس کی سچائی ثابت ہوئی اور خطا کار پکڑے گئے۔سچائی کی اہمیت بیان کرتی ایک خوبصورت کہانی۔
خرگوشن کا گھرانہ
ایک صاف ستھرے خرگوش گھرانے کی کہانی۔جو نہ صرف خود صاف ستھرے رہتے تھے بلکہ دوسروں کو بھی اس کی تلقین کرتے تھے۔بی بطخ اپنے بچوں کے ساتھ مل کر ماحول کو گندہ کر رہی تھی۔جب اس کے بچے بیمار ہوئے تو اسے احساس ہوا کہ صفائی ستھرائی کتنی بڑی نعمت ہے۔
مزیدار چیریز
ماں اپنے بچوں کی خوشی کے لیے اپنا سب کچھ قربان کر دیتی ہے۔بچوں کو بھی چاہیے کہ ان کی خوشی کا خیال رکھیں۔مزیدار چیریز کی اس کہانی میں یہی بتایا گیا ہے۔
جنگل کی ڈاک
سرورق کہانی جنگل کی ڈاک میں یہ سبق دیا گیا ہے کہ اپنی ذمہ داری ہر حال میں نبھانی چاہیے۔ چاہے کچھ بھی ہو جائے۔کبوتر ڈاکیے نے طوفان کے باوجود جنگل کے جانوروں تک ڈاک پہچا کر دلیر ڈاکیے کا خطاب حاصل کیا۔بہت ہی خوبصورت اور سبق آموز کہانی۔۔
ہاتھی گوگو اور چھوٹا چوہا
ایک چھوٹے چوہے نے اپنے ہاتھی دوست کو آزادی دلا کر ثابت کر دیا کہ کسی کا قدوقامت بڑا نہیں ہوتا بلکہ اس کا عمل بڑا ہوتا ہے۔اس کہانی میں یہی سمجھایا گیا ہے ۔
جب جنگل میں ٹرین آئی
مشکل کی گھڑی میں مل جل کر کام کرنے سے بڑی آسانی ہو جاتی ہے۔جنگل کے جانور ٹرین پر سوار ہو کر سیر کرنے نکلے تو اچانک مشکل میں گھر گئے۔مگر سب نے مل کر مشکل کو آسان بنا دیا۔جنگل ٹرین ایک خوبصورت کہانی ۔۔
زرافہ زوری کا کارنامہ
سب مخلوقات اللہ کی بنائی ہوئی ہیں۔اس لیے کسی کا مذاق نہیں اڑانا چاہیے۔سب جانور زرافے کے لمبے قد کا مذاق اڑاتے تھے۔مگر جب طوفان آیا تو یہی لمبا زرافہ ان کے کام آیا۔
خوبصورت اور بہادر مارخور
حق اور سچ کی ہمیشہ جیت ہوتی ہے۔ظالم کے خلاف آواز حق بلند کرنا بہادروں کا شیوہ ہوتا ہے۔ایک بہادر مارخور کی کہانی جو جنگل کے جانوروں کے تحفظ کے لیے چٹان بن کر کھڑا ہو گیا اور ظالم بھیڑیے کو مار بھگایا۔
جنگل کی ٹرین
جنگل کے جانوروں کو جنگل کی سیر کراتی جنگل ٹرین نے تو مزہ دو بالا کر دیا۔کیا ہی خوبصورت اور پیاری نظم ہے۔
جنگل جنگل نظمیں
درختوں کی اہمیت بیان کرتی ایک خوبصورت نظم پیڑ لگاؤ اور گیت گاتی کوئل کیا ہی پیاری نظمیں ہیں۔ڈاکٹر محبوب حسن کی خوبصورت نظموں سے روشناس کروانے کا بےحد شکریہ۔
جھوم رہی ہے ڈالی ڈالی
آخری صفحات پر مشتمل بہت ہی پیاری نظم جھوم رہی ہے ڈالی ڈالی کے کیا ہی کہنے ہیں۔بہت ہی دلچسپ اور مزیدار نظم ہے۔
پریس فار پیس کی شائع کردہ یہ خوبصورت اور دلچسپ کتاب اٹھاسی صفحات پر مشتمل ہے اور اس میں خوبصورت تصاویر سے مزین انیس کہانیاں اور چار نظمیں بھی پیش کی گئی ہیں۔کتاب کی قیمت چار سو روپے ہے جو کہ کتاب کی خوبصورتی کے لحاظ سے کچھ بھی نہیں ہے۔کتاب منگوانے کے لیے پریس فار پیس ادارے سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
Discover more from Press for Peace Publications
Subscribe to get the latest posts sent to your email.