بسمہ تعالٰی
نام کتاب ۔۔ترکستان کی سیاہ رات
مصنف نجیب کیلانی
مترجمہ ۔۔ڈاکٹر میمونہ حمزہ
قیمت۔۔1200 روپے
ناشر پی ایف پی پبلیکیشنز
برائے رابطہ جاز کیش
0322-4645781
تبصرہ نگار قانتہ رابعہ
کل کی ڈاک سے ڈھیروں رسائل اور کتب موصول ہوئیں جن میں سے ایک عرب کے معروف ناول نگار نجیب کیلانی کے ناول کا اردو ترجمہ ب” ترکستان کی سیاہ رات ” بھی تھا جس کا ترجمہ
ڈاکٹر میمونہ حمزہ نے کیا ہے –
جنگ ، جہاد اور انقلاب جیسے الفاظ لکھنے اور بولنے میں بہت آسان ہیں لیکن ان کا سامنا کرنے والوں کو بہت بھاری قیمت چکانا پڑتی ہے ۔
امام بخاری ، فلسفے کے امام ابن سینا اور فارابی کی سرزمین ترکستان کو استعماری طاقتوں نے کیسے پامال کیا وہاں کے مسلمانوں کو کس ظلم کا سامنا کرنا پڑا صرف جان نہیں ان کو اپنے ایمان بچانے کے لئے کتنی جانیں قربان کرنا پڑیں ۔
انہیں بیک وقت سفاک چینیوں اور سیکولر ازم کا پرچار کرنے والے وحشی روسی درندوں سے مقابلہ کرنا پڑا۔ بہت ہی اذیت ناک کہانی ہے جسے پڑھتے ہوئے دل کانپتا ہے ،جن پر یہ مظالم بیتے ہوں گے ان کا تصور کریں کیا زندگی جی ہوگی انہوں نے۔
جو اقامت دیں کا مفہوم جانتے ہیں جو خدا کی زمین پر خدا کی وحدانیت کے نظام کو نافذ کرنے کا جذبہ رکھتے ہیں جنہیں جہاد سے محبت ہے ۔جو زندگی کا مقصد جانتے ہیں اور بلند نصب العین کے حصول کے لئے موت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال سکتے ہیں انہیں یہ ناول ضرور پڑھنا چاہئیے۔
ناول کے کردار بالکل اصلی انداز میں پیش کئے گئے ہیں خواہ مرکزی کردار مصطفٰی مراد حضرت کا ہو یا نجمہ اللیل کا ، عثمان باتور کاہو یا منصور درغا کا سب ایک نظرئیے سے وابستہ ہیں۔
ناول میں کئی نشیب و فراز ہیں پیچ در پیچ کہانی ہے ، اور خوجہ نیاز کے دل کو چھو لینے والے مکالمے ہیں۔
مجموعی طور پر یہ آزادی کے متوالوں کے لیے ایک مثال ہے کہ آزادی پلیٹ میں رکھ کر نہیں ملتی کتنے اتار چڑھاو اور ناقابل یقین حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔
جنگ ہو یا جہاد صنف نازک بھی پھر صنف آہن بن جاتی ہیں ناول میں نجمہ اللیل کی کہانی بہت پیچ و خم والی ہے لیکن بہت سبق آموز ۔
دنیا میں آزادی کی جنگ لڑنے والوں کو ایک سے مظالم کا سامنا کرنا پڑتا ہے پہاڑوں کو پناہ گاہ بنانا پڑتا ہے ۔
مایوسی کی اندھیروں میں بھی رب پر توکل کرنا پڑتا ہے اس پر پر مضبوط ایمان درکار ہوتا ہے ۔
جو چاہتا ہے امت مسلمہ کی تحریکوں سے شناسائی ہو وہ یہ ناول ضرور پڑھے ۔
میں اس کی اشاعت پر پی ایف پی کی پوری ٹیم ڈائریکٹر جناب ظفر اقبال اور عربی ادب کے اس شاہکار ناول کے ترجمہ پر ڈاکٹر میمونہ حمزہ کو مبارکباد پیش کرتی ہوں ۔
یہ ناول ان کے عربی ادب کے ایم فل کے مقالے میں بھی شامل تھا
عمدہ طباعت اور بہترین سرورق کے ساتھ یہ بہت ایمان افروز ناول ہے ۔
Discover more from Press for Peace Publications
Subscribe to get the latest posts sent to your email.