از حفصہ سلطان
“دادا جان یہ ٹمٹمانے کا کیا مطلب ہے”؟
زین ایک دس سالہ باادب اور ذہین بچہ تھا۔ زین ایک چھوٹے گاؤں سے تعلق رکھتا تھا ۔ہر چیز کو جاننے اور کھوجنے کی جستجو میں رہتا تھا ۔
زین ہر روز رات گھر کی چھت پر چارپائی بچھا کر سونے سے پہلے آسمان پر چمکتے دمکتے تارے دیکھتا اور ان کو گننے کی کوشش کرتا تھا، ان کو جگمگاتے دیکھ کر ان کی روشنی میں کھو جاتا تھا۔
وہ حیران ہوتا اور اپنے چھوٹے سے دماغ میں تانے بانے بنتا،اخر یہ ستارے کیوں ہل رہے ہیں؟ کیا یہ زندہ ہیں؟ کیا یہ باتیں کر رہے ہیں؟
اس کے معصوم ذہن میں کئی سوالات جنم لیتے تھے۔
ایک رات زین دادا جان کے ساتھ چھت پر لیٹا تھا اس نے دادا جان سے پوچھا، دادا جان ، یہ ستارے کیوں اچھل کود کر رہے ہیں؟
کیا ان کے دل دھڑک رہے ہیں؟
یا یہ ہم سے کچھ کہنا چاہتے ہیں؟
دادا جان مسکرائے اور بولے، بیٹا، یہ سوال تمہاری عمر کے ہر بچے کے دل میں آتا ہے ۔ لیکن تمہیں پتا ہے؟
اللّٰہ پاک نے یہ ستارے بہت خاص مقصد کے لیے بنائے گئے ہیں ۔ ان کا ٹمٹمانا ایک راز ہے جو ہمیں فطرت اور کائنات کی حکمت کی طرف اشارہ کرتا ہے ۔
لیکن دادا جان ، یہ ٹمٹمانے کا کیا مطلب ہے، زین نے معصومیت سے پوچھا۔
دادا جان مسکرائے اور بولے، “دیکھو بیٹا، جب ہم زمین سے آسمان کی طرف دیکھتے ہیں، تو ہماری فضا مختلف تہوں سے بنی ہوئی ہے۔ ان تہوں میں موجود ہوا اور درجہ حرارت کی تبدیلیاں ستاروں کی روشنی کو بگاڑ دیتی ہیں، جس سے وہ ہمیں کبھی چمکتے اور کبھی مدھم ہوتے نظر آتے ہیں۔ یہ اللہ کی قدرت کا حصہ ہے، جسے ہم سائنس کے ذریعے سمجھ سکتے ہیں۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ، یہ ہمیں اللہ کی عظمت اور کائنات کی پیچیدگی کی طرف بھی متوجہ کرتا ہے۔
زین نے حیرانی سے آسمان کی طرف دیکھا اور کہا، کیا واقعی؟ تو یہ سب کچھ اللہ تعالیٰ کی حکمت کا حصہ ہے؟
دادا جان نے پیار سے زین کے سر پر ہاتھ پھیرا اور کہا، بالکل، ہر چیز میں اللہ کی حکمت چھپی ہے۔ جیسے یہ ستارے ہمیں روشنی دیتے ہیں اور ہماری رہنمائی کرتے ہیں، ویسے ہی اللہ تعالیٰ ہماری زندگی کے راستے میں ہمیں سیدھا راستہ دکھاتے ہیں۔ ستارے ہمیں اس بات کی یاد دلاتے ہیں کہ اللہ کی تخلیق کتنی عظیم ہے اور ہمیں ہمیشہ غور و فکر کرنا چاہیے۔
زین نے کچھ سوچا اور پھر پوچھا، تو دادا جان، کیا ہم ان ستاروں کو چھو سکتے ہیں؟
دادا جان ہنس کر بولے، نہیں، بیٹا! ستارے ہم سے بہت دور ہوتے ہیں، اتنے دور کہ ان کی روشنی ہم تک پہنچنے میں بہت وقت لیتی ہے۔ لیکن وہ ہمیں رات میں روشنی دکھاتے ہیں اور آسمان کو خوبصورت بناتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں خاص مقصد کے لیے بنایا ہے، جیسے کہ ہمیں راستہ دکھانا اور آسمان کو زینت دینا۔
واہ! اللہ تعالیٰ نے کتنی خوبصورت دنیا بنائی ہے! زین نے ستائشی نگاہ آسمان پر ڈالی اور کہا۔
بالکل، بیٹا۔ یہ ستارے ہمیں اللہ کی قدرت اور عظمت کی یاد دلاتے ہیں۔ جب بھی ہم انہیں ٹمٹماتے دیکھیں، ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ نے یہ سب ہمارے لیے بنایا ہے تاکہ ہم اس کی بنائی ہوئی کائنات پر غور کریں اور شکر ادا کریں۔ دادا جان نے نہایت پیار سے سمجھایا ۔
اس رات، زین ستاروں کو دیکھتا رہا اور ان کے بارے میں جو کچھ سیکھا تھا، اس پر غور کرتا رہا۔ اب اسے ستاروں کے ٹمٹمانے کا راز سمجھ آ چکا تھا، اور وہ ہر رات آسمان کو دیکھ کر مسکراتا اور دل میں اللہ کا شکر ادا کرتا۔
یوں زین کو نہ صرف ستاروں کے ٹمٹمانے کا راز سمجھ آ گیا، بلکہ وہ یہ بھی جان گیا کہ کائنات میں ہر چیز اللہ تعالیٰ کی قدرت کی نشانیاں ہیں