رپورٹ : سید ابرار گردیزی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سترہ مئی 2025 ء کو گورنمنٹ بوائز ہائی سکول نڑیولہ( باغ آزادکشمیر) میں’’ سید ضیااللہ ضیا ٕ تعلیمی ایوارڑ ز ‘‘کی تقسیم کی تقریب منعقدہوئی ۔تعلیم سے اپنادور دور کا بھی تعلق نہ ہونے کے باوجودمیں نےایوارڈز کا یہ سلسلہ گزشتہ برس شروع کیا تھا جس کا واحد مقصد طلبہ کہ حوصلہ افزائی ہے۔چوہے(Mouse) کی دُم پہ ہاتھ دھرے شب و روز دیہاڑی دار ی میری روزی روٹی کا وسلیہ ہے۔ تاہم سرکاری اداروں کے طلبہ سے دلچسپی اس لیے ہےکہ ان میں سے اکثر میری طرح’’مائٹے،یتیم‘‘ ہوتے ہیں، کوئی والی وارث نہ پرسان حال۔ان کو یہ یقین دلانا کہ وہ کسی سے کم نہیں، ایک جہاد ہے جس کی اشد ضرورت ہے۔
میں چونکہ راولپنڈی سے اس تقریب میں شرکت کے لیے گیا تھا ، اس لیے سٹیج سیکرٹری برادر ابرار جمال نے مجھے ’’مہمان خصوصی ‘‘قرار دے کرسٹیج پہ بٹھا دیا، میں نے معذرت کی’’’ جناب! میں تو میزبان ہوں‘‘مگر سنی ان سنی کر دی گئی۔تقریب کی صدارت صدر معلم ہائی سکول نڑیولہ جناب سردار محمد نسیم خان نے کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ادارے کے معلم جناب ظہیر احمد خان نےممتاز ماہر تعلیم، سابق ایڈیشنل سیکرٹری تعلیم پروفیسر سید ضیاء اللہ شاہ( میرے والد مرحوم ) کی شخصیت کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے طلبہ کو ان کی خدمات سے آگاہ کیا اور ’’سید ضیااللہ ضیا ٕ تعلیمی ایوارڑ ز ‘‘کے سلسلے کو خوش آئند قرار دیا۔برادر عزیزحافظ سید انیس احمدنے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’سید ضیااللہ ضیا ٕ تعلیمی ایوارڑ ز ‘‘کا اجراء بہترین عمل ہے جس کی جتنی تحسین کی جائے کم ہے۔ ہائی سکول نڑیولہ ایک بہترین سرکاری ادارہ ہے جس میں کوالیفائیڈ اساتذہ نسل نو کی تعلیم تربیت میں اپنی تمام تر توانائیاں صرف کر رہے ہیں۔ میں خود اس ادارے میں زیر تعلیم رہا ہوں۔اب اس کے نتائج اور بھی حوصلہ افزا ہیں جس سے بہتر مستقبل کی امید ہے۔ بحیثیت’’ مہمان خصوصی ‘‘ میں نے گزارش کی کہ میری نظر میں ایسی تقریب کا بہترین مہمان خصوصی صرف وہ استاد ہے جس نے سال بھر طلبہ پہ محنت کی اور اس قابل بنایا کہ وہ نمایاں حیثیت سے کامیاب ہوئے،لہٰذا سکول کے تمام قابل قدر اساتذہ اس تقریب کے مہمانان خصوصی ہیں۔میں شکرگزار ہوں سربراہ ادارہ اور اسٹاف کا جنہوں نے یہ موقع فراہم کیا کہ میں ’’سید ضیااللہ ضیا ٕ تعلیمی ایوارڑ ز ‘‘ سےبچوں کی حوصلہ افزائی کر سکوں۔میں برادر ظفر اقبال، ’’خواجہ شفیع ٹرسٹ‘‘ اور ’’پریس فار پیس پبلی کیشنز ‘‘کا بھی شکر گزار ہوں جن کے تعاون سے یہ سب ممکن ہو سکا۔میں نے ایوارڈز کی اہمیت و افادیت کے حوالے سے طلبہ و طالبات سے بات کی، یہ بھی انھیں بتایا کہ جن ناموں سے یہ ایوارڈ ز دیے جا رہے ہیں ، وہ تینوں شخصیات ہی علم دوست اور کتب بین تھیں۔کتاب دوستی سے انھوں نے نام کمایا ۔ آپ بھی محنت کریں، والدین اور اساتذہ کا کہا مانیں، کتاب سے دوستی کریں تو کل ان شاء اللہ آپ کا شمار بھی بڑے اور نامور لوگوں میں ہو گا۔
آخر میں ،میںنے اگلے برس دو مزید ایوارڈ دینے کا اعلان کیا، ’’سردار منشا خان ایوارڈ ‘‘ اور ’’سردار سید اکبر خان ایوارڈ‘‘۔۔۔۔یہ دونوں اصحاب گورنمنٹ ہائی سکول نڑیولہ میں صدر معلم رہ چکے ہیں۔منشاء صاحب کو فوت ہوئے عرصہ گزرا مگر سید اکبر صاحب کی رحلت کی خبرکل ہی سنی۔اللہ دونوں کی مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ آمین
تقریب میں جماعت پنجم اور جماعت ہشتم میں پوزیشنز حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کو اُن ہی کے اساتذہ کرام (مہمانان خصوصی)کے ہاتھوں’’سید ضیا اللہ ضیا ٕ تعلیمی ایوارڑز‘‘ دیے گئے جن کی تفصیل کچھ یوں ہے:
۔۔۔۔جماعت ہشتم ۔۔۔۔
یاسر ظہیر(اوّل پوزیشن)
عزیر محمود(دوم پوزیشن)
محمد جنید(سوم پوزیشن)
۔۔۔۔جماعت پنجم ۔۔۔۔
ذونین ظہیر(اوّل پوزیشن)
ثانیہ سرفراز(دوم پوزیشن)
مشال مظہر(سوم پوزیشن)
اس بار ایوارڈز کے ساتھ طلبہ و طالبات کو خصوصی اسناد اور ’’پریس فار پیس پبلی کیشنز‘‘ کی بچوں کے لیے شائع کردہ کتب بھی بطور انعام دی گئیں۔دوایوارڈز اس بار خصوصی تھے۔ایک ’’سید شجاع اللہ شاہ خصوصی ایوارڈ ‘‘ اور دوسرا’’سید نذیر حسین شاہ خصوصی ایوارڈ‘‘ ۔ ’’سید شجاع اللہ شاہ خصوصی ایوارڈ ‘‘ سکول کی ایک ہونہار طالبہ سیّدہ ماریہ مجتبیٰ کو دیا گیا جبکہ ’’سید نذیر حسین شاہ خصوصی ایوارڈ‘‘کے لیے میں نے گائوں کے ایک ایسے مثالی طالب علم کو چنا تھا جس نے جسمانی معذوری کے باوجود نمایاں حیثیت سےتعلیم حاصل کی اورآج وہ بی ایس فنانس کر کے فارغ ہو چکا ہے۔ فرحان علی شاہ ، میں اسے ’’سپر مین‘‘ کہتا ہوں ۔
ہیڈ ماسٹر صاحب نے بھی اپنے صدارتی خطاب میں سید فرحان علی شاہ کوبچوں کے لیے’’ رول ماڈل‘‘ قراد دیتے ہوئے کہا کہ اس نے لگن اور محنت سے اپنی جسمانی کمزوری کواپنی قوت میں ڈھالا اور گریجویٹ ہوا، آپ سب اللہ کی مہربانی سے ایسی کسی کمزوری کے حامل نہیں، آپ کو اپنے والدین اور اساتذہ کی توقعات پر پورا اترنا ہے، ان شاء اللہ آئندہ آپ بڑے بڑے اعزازات پائیں گے۔ جناب صدر نے’’ سید ضیااللہ ضیا ٕ تعلیمی ایوارڑ ز ‘‘کو بارش کا پہلا قطرہ قرار دیااور کہا کہ اس سے بہتر مستقبل کی امید کی جا سکتی ہے۔ صدر معلم جناب سردار نسیم خان نے’’سید ضیا اللہ شاہ تعلیمی ایوارڈز ‘‘ کے منتظمین کا شکریہ ادا کیا۔درویش صفت معلم برادر سید اخلاق گردیزی صاحب کی دعا سے تقریب کا اختتام ہوا۔
Discover more from Press for Peace Publications
Subscribe to get the latest posts sent to your email.