بین الا قوامی شہرت یافتہ شاعررمزی اٹاوی
بین الا قوامی شہرت یافتہ شاعررمزی اٹاوی

ادپی تنطیم قلمکار فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام محلہ آزاد نگر میں مشہور شاعر رمزی اٹاوی کے  یوم پیدائش پر  ان کی زندگی،  ادبی خدمات اور شخصیت پر منعقد ایک ادبی سیمینار منعقد ہوا۔

اس موقع  پر  سینئر شاعر سلیم وارثی نے پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اٹاوہ کی خوش قسمتی ہے کہ رمزی اٹاوی 1912 میں اٹاوہ میں پیدا ہوئے  ۔  انہوں نے جودھ پور راجستھان کو اپنا  مقام بنایا، رمزی اٹاوی کو 1979 میں راجستھان اردو اکیڈمی کا ممبر بنایا گیا، آپ کا مشہور شعری مجموعہ ‘صحرا میں بھٹکتا چاند’ راجستھان اردو اکیڈمی نے شائع کیا۔  شاعر ریاض اٹاوی نے کہا کہ رمزی اٹاوی نے اپنی تخلیقات میں فطرت کو بہت منفرد انداز میں پیش کیا ہے۔  شاعر یاسین اٹاوی نے کہا کہ رمزی اٹاوی نے اپنی شاعری کے ذریعے عالمی بھائی چارے کا پیغام دیا ہے۔

پروگرام کی نظامت کے فرائض شاعر ریاض اٹاوی نے انجام دئے ۔  رمزی اٹاوی صاحب کی شخصیت اور فن پر چرچا ہونے کے بعد باضابطہ طور پر  شعری نشست کا آغاز ہوا ،جس میں شعرا حضرات نے اپنا اپنا کلام پیش کیا۔  مندرجہ ذیل اشعار بہت پسند  کئے گئے  ۔۔۔۔

مجھ کو احساس کرا دیتے ہیں آنسو تیرے

سارے  حالات  بتا  دیتے  ہیں  آنسو  تیرے

          *(  عارف صدیقی نور )*

اتنے  بڑے  جہان  میں کوئی  اپنا  تو  ہو

سمجھے  ہمارے درد کو ایسا کوئی تو ہو

       *( سلیم  اٹاوی )*

جیون کی تصویر  سجانی پڑتی ہے

اپنی قسمت  خود چمکانی پڑتی ہے

         *( ریاض اٹاوی )*

انھیں  لگتا  ہے  کانٹوں  کی طرح ہیں

مگر  ہم   لوگ  پھولوں  کی طرح ہیں

نظر  ان   کی  طرف  ہے   پتھروں کی

زمانے میں جو  شیشوں کی طرح ہیں

        *( یاسین انصاری )*


Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Comments

Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact
Skip to content