رخشندہ بیگ کراچی سے تعلق رکھتی ہیں ۔ ایک خاتون خانہ ہیں ۔افسانے ، افسانچے ، مائیکروف ، ناول ، کالمز ، نظمیں اشعار وغیرہ یہ سب لکھتی رہتی ہیں جو مختلیف اخبارات اور میگزین میں لگتے رہتے ہیں ۔اس کے علاوہ بچوں کے ادب کے لیے کام کر رہی ہیں کہانیاں اور نظمیں بچوں کی بھی مختلیف میگزین میں لگتی رہتی ہیں ۔ اب تک بہت سی تعریفی اسناد ،انعامات اور شیلڈ وغیرہ مل چکی ہیں اس کے علاوہ کتابوں کے تحائف نے انہیں ایک چھوٹی سی لائبریری کا مالک بھی بنادیا ہے ۔ جن میں سے (کافی خریدی بھی ہیں )۔
رخشندہ بیگ کی ایک کتاب کنج آبگیں آچکی ہے دوسری چہرہ در چہرہ۔۔۔افسانوی مجموعہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے ۔فیس بک اور مختلیف واٹس ایپ گروپ میں ایکٹو رہتی ہیں۔ یہی ان کا مشغلہ یا شوق جو بھی سمجھ لیں ۔
ان کا کہنا ہے کہ زندگی نے کافی وقت کے بعد فرصت دی تو اپنے دیرینہ شوق کی تکمیل کے لئے قلم تھام لیا ۔ لفظوں نے ہاتھ تھام کر تخلیق کے کھٹن سفر کو آسان کیا اور کچھ تحاریر پزیرائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئیں ۔شوق نے ایک قدم مزید آگے بڑھایا اور صاحب کتاب ہونے کا اعزاز بھی انہیں عطا کردیا گیا ۔
رخشندہ والد مفید بیگ کے لئے دعا گو ہیں اور کہتی ہیں مطالعے کا شوق جنت مکانی والد صاحب سے منتقل ہوا اور شریک سفر کی حوصلہ افزائی نے آگے بڑھنے کا حوصلہ بخشا۔ رخشندہ کا کہنا ہے زندگی اللہ کی دی ہوئی نعمت ہے اور قلم پکڑنا اللہ کا احسان الحمدللہ ایک خوشگوار زندگی گزر رہی ہے ۔شوہر بچے گھر اور ان سب کے ساتھ لکھنا اور پڑھنا یہی مقصد حیات ہے ۔رخشندہ بیگ زیادہ تر معاشرتی مسائل اور خاص کر خواتین کے مسائل پر لکھتی ہیں
Discover more from Press for Peace Publications
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
You must be logged in to post a comment.