سیدہ نسیم احمدعلی جن کا قلمی نام نسیم امیر عالم ہے پاکستان کے صوبۂ سندھ سے تعلق رکھتی ہیں۔زمانۂ طالب علمی سے اپنے ادبی سفر کا آغاز کیااور جماعت ہفتم میں پہلی بچوں کی کہانی بہ عنوان *”امید کی شمع”* لکھی جو معروف اخبار *”روزنامہ جنگ”* کی زینت بنی۔کالج کے زمانے میں پہلا افسانہ بعنوان *”ساحل پہ ہمارا کوئی نہیں”* تحریر کیا۔جو روزنامہ جنگ کے مقبول سلسلے *”جنگ ڈائجسٹ “* میں شائع ہوا۔اب تک لاتعداد مضامین، کئ افسانے، تبصرے، رپورٹس,بچوں کی کہانیاں مختلف اخبارات و رسائل کے لیے لکھ چکی ہیں۔تحقیقی کام الگ تفصیل کے متقاضی ہیں ۔ ابتدائی تعلیم صوبۂ سندھ کے دوسرے بڑے شہر حید آباد سے حاصل کی۔سندھ یونی ورسٹی جامشورو سے ایم۔اے(اردو)بعد ازاں ایم۔فل کیا۔پیشے کے اعتبار سے لیکچرارہیں۔ نسیم امیر عالم کو تحقیق کے میدان سے خصوصی دل چسپی ہے لیکن اصلاحی,سماجی,ادبی مضامین لکھنا بھی پسند ہے۔ آپ مقررہ ، ناظمہ، منصفہ، محقق کے طور پر جانی پہچانی جاتی ہیں
*اعزازات:*
آپ اب تک علم و ادب کی مختلف اصنا ف میں متعدد شیلڈز،، ٹرافی اور تعریفی اسنادحاصل کر چکی ہیں۔
چار گولڈ میڈلز اور دو سلور میڈلز حاصل کر چکی ہیں۔
پاکستان کا اعلی سول ایوارڈ صدارتی تمغہ براۓ حسن کارکردگی بھی صدر مشرف کے دستخط کے ساتھ لے چکی ہیں۔
روزنامہ جنگ کا میر خلیل الرحمن ایوارڈ بہ دست مبارک گورنر سندھ سے وصول پایا۔
دنیأۓ ادب و تحقیق کا نامور آفتاب جسےدنیا *پروفیسر ڈاکٹر غلام مصطفے خاں* کے نام سے جانتی ہے ان پر ایم۔فل کر چکی ہیں۔
Discover more from Press for Peace Publications
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
She is really respectful
Proud of you to the independent women of Pakistan ♥️
Excellent concept