پروفیسرحیدر حسین ( مرحوم )  2013- 1952 

 پروفیسرحیدر حسین ایک لیجنڈری شخصیت کا نام ہے۔وہ نہایت قابل انگلش دان لیکن طبیعتاً بے حد سادہ مزاج انسان تھے۔ ان کے  جو شاگرد انہیں قریب سے جانتے تھے  وہ ان کے گرویدہ تھے اور انہیں کالج چھوڑنے کے بعد بھی نہیں چھوڑتے تھے ۔اور ان کے پاس باقائدہ جاتے رہتے تھے۔

 پروفیسر حیدر محض انگلش  ہی نہیں پڑھاتے تھے  بلکہ زندگی کا سبق دیتے تھے ۔ آج ان کے شاگرد بڑے بڑے عہدوں پر فائز ہیں اور فخریہ ان کا نام لیتے ہیں ۔

پروفیسر صاحب چونکہ خود سب سے بڑے تھے۔  اس لئے والد کی وفات کے بعد اپنی زندگی اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کے لئے وقف کردی تھی ۔ ان کے بعد تمام تر زندگی درس و تدریس کے لئے وقف کئے رکھی ۔

پروفیسر حیدر بہت کم کھاتے تھے اور بہت کم سوتے تھے ۔ زیادہ تر وقت پڑھنے اور پڑھانے میں گزارتے تھے۔ سادہ اتنے تھے کہ ساری زندگی صرف دو سفید جوڑوں میں گزاری ۔

 اپنے لئے کچھ بھی نہیں بنایا، جو تنخواہ ملتی تھی وہ جاننے والے ضرورت مندوں میں بانٹ دیتے تھے ۔ سارا دن با وضو رہتے اور درود شریف پڑھتے اور قرآن پر تحقیق کرتے رہتے تھے۔ کبھی بیمار ہوتے تو ڈاکٹر تک کے پاس نہیں جاتے تھے کہ خوامخواہ کوئی بیماری بتا کر پریشان کردیتے ہیں اور علاج پر بہت پیسہ خرچ ہوجاتا ہے ،اس سے اچھا پ ہے  کہ وہ پیسے انسان کسی ضرورت مند کو دے دے۔ ان کی  اچانک ہی طبیعت زیادہ خراب رہنے لگی تھی۔  ٹیسٹ کرانے پر پتہ چلا کہ کینسر کی آخری سٹیج ہے ۔پتہ چلنے کے 15 دن کے اندر وفات پا گئے ۔

پروفیسر حیدر حسین میموریل اسکالرشپ مظفرآباد سے تعلق رکھنے والے ایک پسماندہ خاندان کی ہونہار بچی عریبہ کو دیا گیا۔ جب اسکالرشپ  کا اجرا کیا گیا تو وہ ریڈ فاؤنڈیشن اسکول، راڑو امبور میں ساتویں جماعت میں پڑھتی تھی۔

یہ ایوارڈ میڈم تسنیم جعفری نے سپانسر کیا ہے جوایک  معروف مصنفہ اور مرحوم پروفیسر حیدر حسین کی پیاری بہن ہیں۔ یہ ایوارڈ جون 2021 میں شروع کیا گیا تھا۔ یہ پانچ سال (1 جون 2021 سے 31 مئی 2025 تک) جاری رہے گا۔ اسکالرشپ کا مقصد طالبہ کو اس کی تعلیم میں مدد کرنا ہے ۔عریبہ کے تعلیمی سفر کے بارے میں مزید جاننے کے لیے اس لِنک پر کلِک کیجیئے۔

 

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact
Skip to content