You are currently viewing جنگل کہانی بقلم تسنیم جعفری  | تبصرہ نگار| ہانیہ ارمیا

جنگل کہانی بقلم تسنیم جعفری | تبصرہ نگار| ہانیہ ارمیا

ہانیہ ارمیا

رسائل اور کتب کے ملتے ہی میرا خود سے وعدہ ہوتا ہے کہ کتاب یا رسالہ مکمل ہوتے ہی پہلی فرصت میں اس پہ تبصرہ کروں گی، مگر ہر بار قلتِ وقت کے باعث ایسا ممکن ہی نہ ہوا۔ کچھ میرے قلم کا مزاج بھی آج کل سیاسی رنگ میں رنگا ہوا ہے، کالمز لکھنا زیادہ پسند کرتا ہے۔ اس لیے تبصرہ ہر بار قلم اور کاغذ کا انتظار کرتا ہی رہ جاتا ہے۔ مگر آج مصمم ارادہ کیا ہے میم تسنیم جعفری کی بےمثال کہانیوں کے مجموعہ “جنگل کہانی” پہ تبصرہ لکھنا ہی لکھنا ہے۔ اور یہ میرے لیے اعزاز ہے کہ تسنیم آپی جیسی قابل لکھاریہ کی تحریر پہ میں کچھ لکھ پاؤں۔ ان کے متعلق ادب اطفال سے وابستہ ہر ادیب و شاعر یہ ضرور جانتا ہے کہ آپ بہت مخلص، ادیب دوست، نرم فطرت رکھتی ہیں، نئے لکھنے والوں کے لیے راہیں ہموار کرنا اور ادب کی خدمت آپ کے مزاج کا خاصہ ہے۔ میری خوش نصیبی ہے کہ میں میم کی کتاب کی ستائش میں کچھ لکھ سکوں۔

“جنگل کہانی” پانچ سال سے دس سال کے بچوں کے لیے ایک صحت مند ادبی تفریح ہے کتاب کا سرورق بے حد خوبصورت اور کتاب کے موضوع کے عین مطابق ہے بچوں کے تمام پسندیدہ جانور ایک جگہ جمع کر دئیے گئے ہیں مزید سرورق کے رنگ بہت خوب صورت ہیں کتاب کے اگلے صفحے پہ “بسم اللہ” کے حروف، خطاطی کی نادر تصویر پیش کر رہے ہیں کتاب کا پبلشر ادارہ “پریس فار پیس فاؤنڈیشن” (یوکے) ہے۔ اس ادارے نے ہمیشہ لکھاریوں کی حوصلہ افزائی کی ہے اور ادب اور ادیب کی خدمت کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔ میں نے اس ادارے سے جب بھی کسی کتاب کا تقاضا کیا مجھے وہ مطالعہ کے لیے بلا چوں و چرا فراہم کی گئی۔

محترمہ تسنیم نے کتاب کا انتساب اپنی والدہ کے نام کیا ہے پبلشر ادارے کے سی ای او پروفیسر ظفر اقبال نے مصنفہ کے تعارف میں جتنا لکھا اور جو لکھا قابلِ داد ہے کیونکہ ان کے تمام الفاظ سچ کا آئینہ اور  مصنفہ کی شخصیت کے عکاس ہیں۔ محترمہ ڈاکٹر مظفر نازنین (انڈیا)، محترمہ ڈاکٹر فضیلت بانو اور محترمہ ارم ہاشمی صاحبہ کے لفظوں نے کتاب”جنگل کہانی” اور مصنفہ تسنیم جعفری کی شخصیت کی خوب ترجمانی کی۔ کہ دل چاہا کاش! میں بھی تسنیم آپا کے لیے تعارف میں لکھ کر اس منفرد کتاب کا حصہ بن پاتی۔

“سانئسی جنگل کہانی” دراصل ایک ایسا ناول ہے جس میں جنگل کے جانور جنگل کہانی اپنی زبانی سنا رہے ہیں۔ یہ ایک مسلسل کہانی ہے جسے مختلف عنوان دے کر ناول کو مزید دلچسپ بنایا گیا ہے تاکہ بچوں کے لیے آسان فہم ہو سکے۔

تسنیم جعفری ماحول کو آلودگی سے بچانے کے لیے اپنے قلم کے ذریعے جہاد کر رہی ہیں۔ ہم سب جانتے ہیں کہ ماحولیاتی آلودگی انسانوں کا نقصان تو کر ہی رہی ہے مگر اس کے اثرات سے چرند پرند، شجر، پھول، پھل سبھی متاثر ہو رہے ہیں۔ لیکن ہم سب آنکھ بند کیے بیٹھے ہیں۔ مگر کتاب جنگل کہانی تسنیم آپی کے قلم جہاد کا ایک وار ہے جس کے ذریعے وہ ماحول کو مزید آلودہ ہونے سے بچانا چاہتی ہیں کیونکہ وہ مانتی ہیں کہ ماحول کی حفاظت کل، آج کے نونہالوں کے ہاتھ میں جانی ہے اس لیے انھیں شعور دینا بہت ضروری ہے۔

ناول میں شامل کہانیوں کے عنوانات بہت دلچسپ اور بچوں کے مزاج کے عین مطابق ہیں۔ میں نے جب فہرست پڑھی تو ایسے منفرد اور انوکھے عنوانات میں گم ہو گئی کہ آپی نے بچوں کو خوش کرنے اور ناول کو منفرد بنانے کے لیے کیسے اچھوتے عنوانات تخلیق کیے ہیں، شیر صاحب کا دھوپ غسل، ننھی گلہری، آنٹی لومڑی، انکل بھیڑئیے، ایسے پیارے نام کہ بچے تو بچے، بڑوں کا بچپن بھی لوٹ آئے اور ہر جانور کی کہانی ایک سے بڑھ کر ایک ہے۔ لالچ کی سزا، نومی کا باغ، سب دوستوں کا کارنامہ نوعمروں کی تربیت کا بہترین مواد ہے آخری صفحات پہ تسنیم آپی کی دیگر کتب کے بارے معلومات بھی ملتی ہے

یہ کتاب چھوٹے بچوں کے لیے ایک بہترین تحفہ ہے لکھنے والے تو اس جدوجہد میں مگن ہیں کہ بچے کتاب کے دوست بن جائیں مگر اس دوستی میں، ادیبوں کے ساتھ مجھے اور آپ سب کو بھی معاون کار بننا ہو گا تاکہ ہمارے بچے عہد جدید میں کتاب سے کہیں ناآشنا نہ ہو جائیں۔


Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe to get the latest posts sent to your email.