اداسی مٹانا نہیں میرے بس میں
ارے مسکرانا نہیں میرے بس میں
تمنا ہے دل کی اسے دیکھے جاؤں
جسے دیکھے جانا نہیں میرے بس میں
ملے کاش اس کی گلی سے گزرنا
نگر جس کے جانا نہیں میرے بس میں
وہ اک شخص میرے لئے تو جہاں تھا
مگر اس کو پانا نہیں میرے بس میں
وہ رستہ وہ منظر مجھے بھول جائے
جسے بھول جانا نہیں میرے بس میں
کٹھن راستہ ہے بڑی دور منزل
محبت نبھانا نہیں میرے بس میں
یہ عشقِ مجازی سے اب میری توبہ
یہ آنکھیں لڑانا نہیں میرے بس میں