دن کا پہلا خیال رات کا آخری سوال ہے
یہ قصور نہیں تیرا یہ تو عشق کا کمال ہے
تیری قربت سے دھڑکنوں کا عجب حال ہے
تیرے روٹھنے سے تو عروج کو بھی زوال ہے
دیکھی ہیں میری آنکھوں نے عجب شام
اے دوست ہجر میں بھی تیرا عکس با کمال ہے
یہ کون ہے تیرا ہمسفر میری غیر موجودگی میں
مقصد کو تازگی کے لیۓ یہ ایک اہم سوال ہے
ایک عمر گزر گئی تیرے بغیر جاناں
اب نہ لوٹنا دل کا اب بھی وہی حال ہے!
Discover more from Press for Peace Publications
Subscribe to get the latest posts sent to your email.