دانش تسلیم نوجوان پاکستانی لکھاری ہیں جو سعودی عرب کے دارلحکومت الریاض میں پیدا ہوئے۔ان کے والد ایک سرکاری ملازم تھے۔ ان کا سارا بچپن سعودی عرب میں گزرا۔ انھوں نے ابتدائی تعلیم سے لے کر ایف۔ ایس۔ سی تک تعلیم شہر الریاض کے معروف سکول”پاکستان انٹر نیشنل سکول ریاض“ میں ہی حاصل کی اور پھر اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے پاکستان چلے آئے۔ شہر سیالکوٹ کے معروف تعلیمی ادارے یونیورسٹی آف سیالکوٹ سے بی۔بی۔ اے میں تعلیم حاصل کی۔
انھوں نے سن 2015ء سے لکھنے کا آغاز کیا۔ ان کی پہلی کہانی ”حیدر اور کشتی“ سن 2016ء میں ماہنامہ تعلیم و تربیت لاہورمیں شائع ہوئی جس سے ان کے شوق کو تقویت ملی اور پھریہ لکھتے ہی چلے گئے۔ابھی تک کئی رسالوں میں ان کی لکھی ہوئی کہانیاں شائع ہوچکی ہیں ان کی کہانیاں اخلاقی اور معاشرتی موضوعات پر مشتمل ہیں۔’
مختلف رسائل میں ان کی لکھی ہوئی بہت سی کہانیاں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کچھ کے نام یہ ہیں۔”حیدر اور کشتی“،”حلال میں برکت ہے“،”درِ توبہ کھلا ہے ابھی“،”شگوفہ“،”ادھورا سچ“،”بے حسی کا انجام“،”اصل خوشی“،”رزق“، ”چیونٹی اور مچھر کی دوستی“،”سورج کو ذرا دیکھ“،”میرا شہزادہ بیٹا“،”بوند بوند پانی“،”بلبل کی عقلمندی“،”تہنیت کے آنسو“،”عزم“،”مثبت سوچ کا کامیابی میں کردار“،”تشہیر نامہ“ اور ”نیکی کا ڈبہ“۔
دانش تسلیم کی تصانیف
فرہاد کی واپسی ۔(ناول)
Discover more from Press for Peace Publications
Subscribe to get the latest posts sent to your email.