غزل۔ ماہم حامد

غزل۔ ماہم حامد قسمت کے لکھے پر ہم راضی تھے ہمیشہ سے ہم ضبط کی دنیا کے باسی تھے ہمیشہ سے ہم لب پہ کوئی اپنے شکوہ نہ تبھی لائے ہم ان کی جفاؤں کے عادی تھے ہمیشہ سے وہ رنگ نئے اوڑھے ٹھہرا تھا بہاروں میں اور ہم کہ خزاؤں سے باسی تھے ہمیشہ […]

غزل۔ عطیہ نور ۔

*سانسوں کی اُلجھی ۔ اُلجھی پہیلی میں قید ہے* *ہر شخص زندگی کی حویلی میں قید ہے ۔* *میں نے حنا سے نام لکھا تھا کبھی ترا* *خُوشبوء عشقَ اب بھی ہتھیلی میں قید ہے ۔* *دلّی گئی میں جب تو مِرا دِل دھڑک اٹھا* *کیسے کہوں کہ دِل یہ بریلی میں قید ہے ۔* […]

غزل، کوکب مشتاق

کوکب مشتاق، گجرات تیرا محبوب ستم گر بھی تو ہو سکتا ہے تیرا قاتل، ترا رہبر بھی تو ہو سکتا ہے کیا ضروری ہے اسے جاں کے برابر سمجھو وہ تری جان سے بڑھ کر بھی تو ہو سکتا ہے ایک عرصے سے جسے تم نے خدا مانا ہے چھو کے دیکھو اسے، پتھر بھی […]

ناز مظفر آبادی کی تازہ غزل

ناز مظفر آبادی  زیرِطبع ساتویں شعری مجموعہ”فاصلہ”سے  جو بن مطلب نہیں ملتا کسی سے  ہمیں مطلب نہیں اُس مطلبی سے  اُسے جب تک نہیں دیکھا تھا میں نے  شغف مجھ کو نہیں تھا شاعری سے  رگِ جاں سے بھی جو نزدیک تر تھے اب اُن سے رابطے ہیں واجبی سے  تمہاری بزم سے ہم تنگ […]

زکریا شاذ کی تازہ غزل

غزل زکریا شاذ  ملے ہی جن سے نہ سوزوگداز پڑھتے ہوئے ہم ان سے کیوں نہ کریں احتراز پڑھتے ہوئے کہیں کہیں سے پڑھوں میں کتاب اپنی بھی کہ اپنا بھی نہیں رکھتا لحاظ پڑھتے ہوئے تمام عمر جسے پوجا ہو خدا کی طرح وہ یاد آئے نہ کیسے نماز پڑھتے ہوئے کُھلی کتاب سا […]

ڈاکٹر محبو ب کاشمیری کی غزل

غزل  ڈاکٹر محبوب کاشمیری  موت سے  انگلی چھڑا  کر آئے  ہیں زند کچھ دن ترے  ہمسائے  ہیں بے  زبانی     مٹ      گئی      دیوار    کی  ہم   نئے  نعرے   بنا  کر   لائے  ہیں  باغ     میں   جشنِ  بہاراں  ہے  مگر  پھول   تو   بازار  سے […]

عطاء راٹھور عطار کی غزل

غزل  عطاء راٹھور عطار ہر ایک دکھ سے بڑا دکھ ہے روزگار کا دکھ  یہ روز روز کا صدمہ، یہ بار بار کا دکھ بچھڑ کے ایک سے پٹری پہ لیٹنے والو ہمارےدل میں بھی جھانکو ہے تین چارکادکھ قبا  جو  پھول  کی اتری تو سب فسردہ ہیں  دکھائی کیوں نہیں دیتا  کسی کو خار […]

غزل ۔ ڈاکٹر توقیر گیلانی

 ڈاکٹر توقیر گیلانی  جنوں ملا ، جنوں سے کچھ نہیں بنا ابھی ہمارے خوں سے کچھ نہیں بنا قدیم چھت جگہ جگہ سے گر گئی تو بیچ کے ستوں سے کچھ نہیں بنا ! پہاڑ ایک ایک کر کے کٹ گئے حسین وادیوں سے کچھ نہیں بنا ہماری نیتوں میں ہی فتور تھا ہمارا آیتوں […]

غزل / فاروق صابر

غزل  فاروق صابر تاریک ہیں حالات ذرا دیکھ کے چلنا ہر آن ہیں خطرات ذرا دیکھ کے چلنا یہ راہِ محبت ہے میاں کیسی مسّرت؟  ہر گام ہیں صدمات ذرا دیکھ کے چلنا اِک شہر خطرناک ہے پھر چاروں طرف سے پڑتے ہیں مضافات ذرا دیکھ کے چلنا اے عشق تُو اس دشت میں تنہا […]

مسندِ پیارتک نہیں پہنچا ( غزل) ظہیر احمد مغل

شاعر: ظہیر احمد مغل مسندِ پیار تک نہیں پہنچا میں درِ یار تک نہیں پہنچا جل گیا خواب کی حرارت سے اشک رخسار تک نہیں پہنچا پھول کی اہمیت نہیں سمجھا ہاتھ جب خار تک نہیں پہنچا عدل کو کس کا خوف لاحق ہے ظلم کیوں دار تک نہیں پہنچا خاک نے خاک سے کیا […]

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact
Skip to content