روبینہ ناز

کوئی قابل ہو تو ہم شان کئی دیتے ہیں۔۔۔

ڈھونڈنے والوں کو دنیا بھی نئی دیتے ہیں۔۔۔۔

اللہ رب العزت کا فرمان ہےکہ جس نے ایک جان بچائی گویا اس نے پوری انسانیت کو بچایا۔۔۔۔ہم سب سے پہلے انسان ہیں اور انسانیت کے ناطے ہم سب کا فرض ہے کہ ہمارے سامنے کسی کی جان کو خطرہ ہوتو سب سے پہلے کوشش کرنی چاہیے کہ اسے بچایا جاۓ۔زندگی موت صرف میرے رب کے اختیار میں ہے مگر اللہ نے ہمیں اشرف المخلوقات بنایا ہے ہمارے اندر احساس وجذبہ بھی دیا ہے کہ کسی انسان کی زندگی بچانا اولین فرض ہے۔۔۔

میری آج کی تحریر ایک ایسے ہی ہمدرد اور جذبہ سے سرشار شخصیت کے بارے ہے جس نے زمانہ طا لب علمی سے خدمت انسانیت سیکھی اور یوں پروان چڑھتے چڑھتے تعلیم کے ساتھ ساتھ رضا کارانہ طور پہ دکھی انسانیت کی خدمت کرنا اور انکی مدد کرنا شامل تھا ۔۔۔یوں تو پوری دنیا میں دکھی انسانیت کی خدمت کے لیے بے شمار ادارے کام کررہے ہیں مگر ایک ادارہ ایسا بھی ہے جو ہر خاص و عام کو کسی بھی حادثے سے بچنے کے لیے پہلی طبی امداد کی تربیت دیتا ہے اور وہ ہے پاکستان ریڈ کرسنٹ سوسائٹی  – یہ ادارہ پوری دنیاکے ساتھ ساتھ پاکستان سمیت شمالی علاقہ جات گلگت بلتستان اور آزادکشمیر کے مختلف اضلاع میں اپنی خدمات سر انجام دے رہا ہے۔۔۔یہ ادارہ ضلع باغ میں اپنی بہترین خدمات سر انجام دے رہا ہے بالخصوص 2005 کے زلزلہ میں اور پھر کووڈ جیسے موذی مرض کے دوران بھی اس ادارے نے بڑھ چڑھ کے کام کیا ۔۔۔ہر اضلاع میں ایک پاکستان ریڈ کرسنٹ سوساہٹی کا ایک ماہر فرسٹ ایڈر ہوتا ہے کیونکہ ایک ماہر فرسٹ ایڈر ہی بہترین تربیت دے سکتا ہے ۔۔۔ضلع باغ سے تعلق رکھنے والے انتہاہی قابل احترام با صلاحیت نوجوان فرسٹ ایڈر خواجہ خالد محمود ہیں  جنہوں نےتقریبا آٹھ سال بطور رضا کار کام کیا اور بلا آخر اللہ نے انہیں کامیابی سے نوازا 

ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری  پہ روتی ہے 

بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا ۔۔۔

انسان جب سچے من سے محنت کرتا ہے تو اسے کامیاب کا پھل ضرور ملتا ہے محنت کبھی راہیگاں نہیں جاتی ۔۔۔خواجہ خالد محمود اس وقت ضلع باغ میں  پاکستان ریڈ کرسنٹ سوساہٹی میں بطورڈسٹرکٹ فرسٹ ایڈ  اینڈ پری ہسپتال ایمرجنسی کیئر افسر اپنی خدمات دے رہے ہیں ۔۔۔ضلع باغ میں اس ادارے نے زلزلہ میں بھی بہترین خدمات سر انجام دی اور پھر کورونا جیسے موذی مرض میں جہاں ہر ایک انسان ایک دوسرے سے دور بھاگتا تھا وہاں اس ادارے اور ادارے کے ذمہ ، داران عہدیداران اور ٹیم نے اپنی جان کی پروا کیے بغیر اپنی خدمات دی کورونا سے بچنے کے لیے آگاہی مہم دی اور سکولوں کالجوں اور اداروں میں تربیت دی یہاں تک کے کورونا اگاہی مہم کے دوران خواجہ خالد محمود نے رضا کار ٹیم کے ہمراہ بازاروں میں سماجی فاصلے کی پابندی کرائی  اور کورونا سے بچنے کے لیے فیس ماسک آگاہی مہم جاری رکھی ۔۔۔

کسی بھی ممکنہ خطرے سے بچنے کے لیے ہنگامی حالت میی فسٹ ایڈ کی تربیت دی جاتی ہے۔۔پاکستان ریڈ کرسنٹ سوساہٹی اس وقت بہترین خدمات دے رہا ہے اسی سلسلے میں بہترین کام کرنے والوں کو بہترین کارگردگی پہ ایوارڈ دیے جاتے ہیں۔۔۔

ضلع باغ سے خواجہ خالد محمود پاکستان ریڈ کرسنٹ باغ برانچ کے ڈسٹرکٹ فرسٹ ایڈ اینڈ پری ہسپتال ایمرجنسی کئیر آفیسر کو آزاد جموں وکشمیر فرسٹ ایڈ پری ہسپتال ایمرجنسی کئیر پروگرام کی طرف سے مظفر آباد میں بیسٹ پرفارمنس ایوارڈ دیا گیا۔۔۔۔۔

خدمت سے سر شار انسان ہمشیہ اپنی منزل کا راستہ خود بناتے ہیی اور خود ہی اپنی قسمت سنوراتے ہیں اللہ نے ہم سبکو انسان پیدا کیا مگر ساتھ ساتھ انسانیت کا درس بھی دیا ہے ۔۔پاکستان ریڈ کریسنٹ ایک ادارہ ہی نہیں بلکہ انسانیت کا پورا جہاں ہے جس نے ہر جگہ ہر ادارے کو بہترین طبی امداد کی تربیت دی اور انکی تربیت سے بے شمار لوگوں نے دوسروں کی جان بچائی ہے ۔۔۔کیونکہ انکی تریبت سے بہت کچھ سیکھنے سمجھنے کو ملتا ہے ۔۔۔کم ازکم ابتداہی طبی امداد کی تربیت ہر گھر کے مرد و خواتین کو آنی چاہیے تاکہ بروقت کسی انسانی جان کو ہسپتال جانے سے پہلے بچایا جاسکے اس لیے ایسی ورکشاپس بہت سود مند کار آمد ثابت ہوتی ہیں۔۔۔

پاکستان ریڈ کرسنٹ سوسائٹی  باغ کے تمام سٹاف کو دلی مبارکباد پیش کرتی ہوں ۔۔اورامید کرتی ہوں کہ وہ ایسے ہی اپنی خدمات بہترین سر انجام دیتے رہیں گے ۔۔اللہ پاک بھی ایسے انسانوں کا ضرور ساتھ دے رہا ہے جو اس رب کی مخلوق کے لیے دن رات سردی گرمی کی پروا کیے بغیر کام میں مصروف عمل رہتے ہیں یقینا یہ ایکہ ایسا شعبہ ہے جہاں ہسپتال اور کسی بڑے سرجن سے پہلے فرسٹ ایڈر جان بچانے کی کوشش میں ہوتے ہیں ۔۔۔۔کامیابی ہمیشہ مخلص اور خدمت گار کے قدم چومتی ہے اللہ سب کو اپنے مقاصد میں کامیاب کرے ۔۔۔۔آمین

تندی باد مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب 

یہ تو چلتی ہے تجھے اونچا اڑنے کے لیے۔۔۔۔۔۔۔۔


Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Comments

Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact
Skip to content