تسنیم جعفری ایک منجھی ہوئی لکھاری ہیں اور عرصہ دراز سے ادب کی دنیا میں خدمات سرانجام دے رہی ہیں ۔انہوں نے فیس بک پر ایک گروپ ادیب نگر کے نام سے بھی بنا رکھا ہے ۔یہ ایک سنجیدہ ادبی گروپ ہے جس میں ادیبوں کو بڑی محبت پذیرائی اور عزت ملتی ہے۔۔۔ اس میں نہ صرف نئے لکھنے والوں کو متعارف کرایا جاتا ہے بلکہ سینیئر لکھاریوں کو بھی بہت تکریم دی جاتی ہے۔ اس حوالے سے تسنیم م جعفری صاحبہ کافی مستعد رہتی ہیں پچھلے دنوں انہوں نے مسرت کلانچوی صاحبہ، فاطمہ شیروانی صاحبہ پریس فار پیس کے لیے ایوارڈز کا اعلان کیا اور ایوارڈز دینے کے لیے اپنے گھر پر تقریب رکھی۔ جس میں نئے سال کی خوشیوں کو بھی مد نظر رکھا گیا ۔اس تقریب میں لاہور کی نامور لکھنے والی خواتین موجود تھیں۔ جن مسرت کلا نچوی صاحبہ، ڈاکٹر فضیلت بانو ،دعا عظیمی، عطرت بتول ،شاہین زیدی، شاہین اشرف، شمیم عارف، نوشین خالد اور روبیہ مریم موجود تھیں ۔۔ روبیہ مریم روبی تصاویر اور ویڈیوز کے ساتھ ساتھ ادیبوں کے تاثرات بھی ریکارڈ کیے ۔
تسنیم جعفری صاحبہ نےسب کا استقبال بڑی محبت سے کیا۔شمیم عارف اپنی با غ و بہار شخصیت کی بنا پر پھل جھڑیاں چھوڑتی رہیں
اور محفل کو زعفران زار بنائے رکھا ۔گپ شپ کے ساتھ ساتھ سنجیدہ علمی و ادبی گفتگو بھی ہوتی رہی ۔
لذت کام و دہن کا بھی خوب انتظام تھا ۔مہمان خواتین بھی اپنے ہمراہ کھانے پینے کی سوغاتیں لائیں تھیں ۔دستر خوان سجا تو سب کی بھوک چمک اٹھی۔تسنیم مہمانوں کی آو بھگت میں خوب مصروف رہیں ۔اور بڑی محبت اور دلجمعی سے آداب میزبانی نبھائے ۔۔۔
کھانے کے بعد ایوارڈز دیے گئے ۔۔سب دوستوں نے ایوارڈز پانے والوں کو ڈھیروں مبارکباد پیش کی اور تسنیم جعفری صاحبہ کے اس اقدام کو خوب سراہا ۔۔۔ایسے میں عطرت بتول نقوی نے تسنیم جعفری صاحبہ کو اپنی جانب سے ان کی خدمات پر خاتون جنت ایوارڈ بمع پانچ ہزار کیش پیش کیا ۔یہ سب کے لیے ایک خوشگوار سرپرائز تھا ۔تسنیم جعفری بھی اسے پاکر بہت خوشں ہوئیں ۔
بعد ازاں چائے کا دور چلا۔۔شاہین اشرف کا لایا ہوا نیو ائیر کیک بھی کاٹا گیا۔اس دوران میں نے نئے سال اور دسمبر کے حوالے سے اپنی ایک تحریر پڑھ کر سنائی۔۔جسے سب نے خوب سراہا ۔پھر شمیم عارف نے ایک خوبصورت نظم بھی سنائی۔۔۔
حاضرین محفل کو میزبان کی طرف سے خوبصورت تحائف بھی دیے گئے جن میں پیارے پیارے وش کارڈز بھی موجود تھے ۔۔۔
پھر پریس فار پیس کی ڈاکٹر فلک ناز نور نے بھی سب کو کتابیں ، پین اور کی رنگز کے تحائف دیے۔ یہ ایک بہت خوبصورت
Gesture
تھا،
تحفے دینے کی یہ روایت ہماری تہذیب کا بڑا مثبت پہلو ہے۔اس سے محبتیں بڑھتی اور پھلتی پھولتی ہیں ۔۔۔
غرض ایک بہت خوبصورت اور بھرپور دن گزار کر سب گھروں کو روانہ ہوئے ۔
Discover more from Press for Peace Publications
Subscribe to get the latest posts sent to your email.