از قلم: شہربانو*

ایک ایسی دنیا کا تصور کریں، جہاں انصاف سب کے لئے ہو، جہاں غریب اور امیر میں کوئی فرق نہ ہو، جہاں ظلم پر مساوات کی فتح ہو، اور جہاں محبت نفرت پر بھاری ہو۔ یہ انقلابی رہنما حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم کا وژن تھا۔ آپﷺ کی قیادت میں پسماندہ لوگوں کو ایک آواز ملی، مظلوموں کو سکون ملا، اور بھٹکے ہوؤں کو راستہ ملا۔ آپﷺ نے غریبوں، کمزوروں اور عورتوں کے حقوق کی وکالت کی۔

ایک ایسا وقت جب دنیا پر تاریکی چھائی ہوئی تھی، آپﷺ نے ایک روشن مستقبل کی راہ روشن کرتے ہوئے امید کی کرن روشن کی۔ غیر متزلزل حوصلے کے ساتھ، آپﷺ نے اپنے دور کی مضبوط طاقتوں کا مقابلہ کیا۔ آپﷺ نے منصفانہ معاشرے کا قیام کیا۔ آپﷺ کی قیادت نے بقائے باہمی، رواداری،اور سماجی ہم آہنگی کو فروغ دیا۔ آپﷺ نے قانون کی حکمرانی اور احتساب پر زور دیا، اور معاشرتی بگاڑ کو ختم کر کے اتحاد اور بھائی چارے کی بنیاد رکھی۔

؎ محبتوں کا درس دیا، حق کی راہ دکھائی

   محمدؐ کی آمد سے دنیا میں روشنی چھائی

آپﷺ نے اپنی مثالی زندگی میں عفو و درگزر کا مظاہرہ کیا اور اپنے پیرو کاروں کو تنازعات کو پر امن طریقے سے حل کرنے کی تعلیم دی۔ تمام جانداروں کے ساتھ حضرت محمد ﷺ کی شفقت و مہربانی افسانوی تھی۔ آپﷺ کی قیادت کے انداز میں عاجزی، حکمت اور صبر کی خصوصیات نمایاں تھیں۔ آخر میں، انسانیت کے حقیقی محسن کی تعلیمات اور نمونے نے تاریخ انسانی پر انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔ جس نے اپنی بصیرت اور ہمدردانہ تعلیمات سے دنیا کو بدل دیا اور آنے والی نسلوں کے لیے روشن مثال قائم کی۔

؎ نگاہِ عشق و مستی میں وہی اوّل وہی آخر

      وہی قرآں وہی فرقاں وہی یٰسیں وہی طہٰ

Leave a Reply

Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact