از،ثوبیہ اللہ رکھا

سائنس کی بے پناہ ترقی کے باوجود صدیوں پرانا  استعمال ہونے والا  طریقہ علاج  ‘حجامہ’ آج بھی اہمیت کا حامل ہے ۔حجامہ یا کپنگ تھراپی ایک قدیم مگر مفید طریقہ علاج ہے۔جسم کی بافتوں اور اعضاء سے زہریلے مادوں کو نکالنے کا سب سے پرانا اور مؤثر طریقہ سمجھا جاتاہے۔اسے ویکیوم کپنگ، حجامہ سنگی لگوانا ، ہارن ٹریٹمنٹ وغیرہ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

حجامہ سنت  بھی ہے اور شفا یابی کا ذریعہ بھی ہے۔ ’’حجامہ‘‘ عَرَبی زبان کے لفظ  الحجم سے نکلا ہے ۔اِس کا معنی ،چوسنا ، پچھنا لگوانا ۔اس کے ذریعے جسم  کے متاثرہ حصے سے فاسد خون نکالا جاتاہے۔

   کہا جاتا ہے کہ یہ طریقہ علاج  مصریوں میں رائج تھا، اور مصریوں نے بعد میں یونانیوں کو یہ طریقہ متعارف کرایا۔  وقت گزرنے کے ساتھ، کپنگ تھیراپی دنیا کے متعدد حصوں تک پھیل گئی اور اسے مستقل طور پر استعمال کیا جاتا رہا۔

دور جدید میں بھی اس کی طبی فوائد  سے انکار نہیں کیا جا سکتا ۔  وقت کے ساتھ ساتھ اس کا دائرہ وسیع ہورہا ہے ۔آج عرب ممالک کے علاوہ امریکہ اور یورپ میں بھی یہ مشہور و معروف ہے ۔چین کا قومی اور روایتی طریقہ علاج ہے۔صدیوں سے متعدد بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال ہونے والے اس طریقے میں بھی وقت کے ساتھ جدت آگئی ہے۔یہ اس قدر مفید اور مجرب علاج ہے کہ اب جدید سائنس بھی اس کی افادیت  کی معترف ہے۔ نہ صرف پاکستان بلکہ مغربی ممالک کی مشہور و معروف شخصیات اور کھلاڑی  بھی جسم کو ڈیٹاکس کرنے کے لیے حجامہ کرواتے ہیں۔

حجامہ اور اسلام

حجامہ کوئی نیا علاج نہیں ہے ۔یہ حدیث و سنت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم۔ سے ثابت ہے۔احادیث مبارکہ میں جہاں اس کی  ترغیب دلائی گئی وہاں اس کو شفا یابی کا ذریعہ بھی قرار دیا گیا ہے ۔سینگی بہترین دوا ہے جیسا کہ ہمارے پیارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جن چیزوں سے تم علاج کرتے ہو ،اگر ان میں سے کوئی بہتر دوا ہے تو وہ سینگی لگوانا ہے ۔(سنن ابی داؤد 3857۔ ،سنن ابن ماجہ 3476)

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے مطابق یہ عمل فرشتوں کا تجویز کردہ ہے جیسا کہ حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے شبِ معراج کے واقعات بتاتے ہوئے یہ فرمایا :”  آپ صلی اللہ علیہ وسلم ملائکہ کی جس جماعت کے پاس سے گزرے اس نے اللہ تعالیٰ کی طرف سے یہ حکم دیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کو پچھنے لگوانے کا حکم دیں ۔” (ترمذی ، ابن ماجہ،حدیث 360)

حجامہ تحفہ معراج ہے۔بیماریوں سے شفا ہے۔چنانچہ سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ مقنع بن سنان (تابعی ) کی تیمارداری کے لیے تشریف لائے ۔پھر ان سے فرمایا جب تک تم سینگی نہ لگوا لو میں یہاں سے نہیں جاؤں گا ،کیوں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے سنا ہے: إن فيه شفاء(بلا شبہ اس میں شفا ہے۔( صحیح بخاری 5697)

یوں تو حجامہ کسی بھی تاریخ  کو کروایا جا سکتا ہے لیکن قمری مہینے کی سترہ ،انیس اور اکیس حجامہ کی مسنون تاریخیں  کہلاتی ہیں، ان تاریخوں میں حجامہ کروانا مستحب سمجھا جاتا ہے۔چنانچہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص قمری مہینے کی سترہ ،انیس اور اکیس تاریخ کو سینگی لگوائے، اسے ہر بیماری سے شفا ہو گی۔

ترمذی  شریف کی روایت میں ہے

”حضرت عبد اللہ بن عباسؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: بہترین دن جن میں تم حجامہ لگواتے ہو، وہ (قمری مہینے کے) سترہویں، انیسویں اور اکیسویں دن ہیں”

    حجامہ یعنی کپنگ تھراپی  کی اجرت لینا جائز ہے،اور حجامہ کرنے  والے کے ليے وہ اُجرت حلال ہے۔ ہمارے پیارے رسول صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے خود حجامہ کروایا  اور کرنے والے کو اُجرت بھی عطا کی۔

حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنھما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے پچھنے لگوائے اور پچھنے لگانے والے کو اجرت عطافرمائی۔اگر پچھنے لگانے کی اجرت حرام ہوتی تو آپ صل اللہ علیہ وآلہ وسلَّم اسے اجرت نہ دیتے۔(صحیح البخاری،کتاب البیوع،رقم الحدیث 2103،ج 3،ص 63،دار طوق النجاة)

حجامہ کا طریقہ 

جسم پر گول گول کپ کی شکل  کے آلات لگا دئیے جاتے ہیں ۔جس کی وجہ سے انگریزی میں اس کو کپنگ تھراپی کہا جاتا ہے۔کپنگ یا حجامہ سے پہلے جسم کو پر سکون رکھنے کے لیے زیتون  کا تیل لگایا جاتا ہے۔ تھراپسٹ سکشن بنانے کے لیے جلد پر خصوصی کپ لگاتا ہے۔  اس کی وجہ سے کپ کے نیچے ٹشو کھینچا جاتا ہے اور پھول جاتا ہے اور متاثرہ جگہ میں خون کے بہاؤ میں اضافہ ہوتا ہے۔کپس ہٹا کر بلیڈ کی مدد سے چھوٹے چھوٹے کٹس لگائے جاتے ہیں اور کپس دوبارہ لگا دیے جاتے ہیں۔گندہ خون کپوں کے نیچے جمع ہونا شروع ہو جاتا ہے۔10 سے 20 منٹ بعد کپس ہٹا دیے جاتے ہیں اور گندہ خون نکل جانے کی وجہ سے جسم کئی بیماریوں سے بچ جاتا ہے۔

حجامہ کے فوائد

حجامہ مختلف بیماریوں سے شفا کا ذریعہ ہے۔

مضر صحت خون حجامہ کے ذریعے جسم سے  نکل جاتا ہے۔جس کی وجہ سے انسان متعدد بیماریوں سے نجات حاصل کرتا ہے۔

 حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا اچھا ہے وہ بندہ جو پچھنے لگاتا ہے۔ خون نکال دیتا ہے۔ کمر ہلکی کر دیتا ہے اور بینائی کو جلا بخشتا ہے.(سنن ابن ماجہ ،جلد سوم ،طب کا بیان ،حدیث : 359)

 حجامہ جسم میں خون کی روانی کو بہتر کرتا ہے ، فاسد خون خارج ہو جاتا ہے، جسم سے زہریلا مواد کا اخراج ہو جاتا ہے۔بینائی بہتر ہوتی ہے۔بلڈ پریشر ،ذہنی دباؤ ،کمردرد ،منجمد کندھا ،مائیگرین ،موٹاپا،کولیسٹرول اور جوڑوں کی سوزش کے علاوہ کئی بیماریوں سے  نجات اور شفا یابی کا ذریعہ ہے۔

حاصل کلام

 مختصراً یہ کہ دیگر علاجوں کی طرح  حجامہ بھی ایک علاج ہے،یہ شفا بھی ہے سنت بھی۔حالانکہ اس کے کوئی مضر اثرات نہیں پھر بھی ضعیف و کمزور ، شوگر اور دل کے مریضوں کو چاہیے کہ وہ اس سلسلے  میں ماہر معالج  سے مشورہ کر لیں۔ اِس میں جسم کے مختلف مقامات یا پوائنٹس سے فاسد اور مضر صحت خون نکالا جاتا ہے، اور اِس بات  کو   ماہر حجامہ تھراپسٹ ہی بہتر سمجھتے ہیں لہٰذا حجامہ  ماہر تھراپسٹ سے کروانا  ہونا ضروری ہے، تا کہ بہتر  فوائد حاصل ہو سکیں-

حوالہ جات 

1۔سنن ابی داؤد 3857۔ ،سنن ابن ماجہ 3476

 2۔ترمذی ، ابن ماجہ،حدیث: 360

 3۔صحیح بخاری،حدیث : 5697

4۔صحیح البخاری،کتاب البیوع،رقم الحدیث 2103،ج 3،ص 63،دار طوق النجاة

5۔سنن ابن ماجہ ،جلد سوم ،طب کا بیان ،حدیث : 359

۔https://oladoc.com/health-zone/hijama-ke-fayde-in-urdu/

Leave a Reply

Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact