از، حفصہ سلطان
آزادی ایک عظیم الشان نعمت ہے جو کسی شخص کی ترقی ،خوشحالی کے لیے بہت اہمیت رکھتی ہے ۔ازادی کا مقصد جسمانی غلامی سے نجات نہیں بلکہ اپنے خیالات ،نظریات اور زندگی کے اہم فیصلے کرنے کا اختیار ہو اور اپنی مرضی سے زندگی بسر کریں ۔ قرآن میں براہ راست “آزادی” کا ذکر نہیں کیا لیکن اس کے پیغامات میں فکری،روحانی اور جسمانی آزادی پر زور دیا گیا ہے ۔
یہ ایسے لوگ ہیں کہ ہم انہیں زمین پر اقتدار بخشیں تو وہ نماز قائم کریں، زکوٰۃ ادا کریں، لوگوں کو نیکی کی تاکید کریں اور برائی سے روکیں ۔ (سورۃ الحج ۔آیت41)
آزادی کے دن سب سے پہلے پرچم کشائی کریں یہ قومی یک جہتی کی علامت ہے ۔ آزادی کی جد وجہد میں شامل لوگوں کو خراجِ تحسین پیش کریں، ان کی قبروں پر پھول چڑھائیں ، فاتحہ خوانی کریں۔ گھر کے بڑوں کے ساتھ بیٹھ کر آزادی کے قصے سنیں اور اسے اگلی نسل میں منتقل کریں ،ضرورت مندوں کو کھانا کھلائیں وغیرہ ۔
آج کل آزادی ڈھول، باجے ،ناچ گانے، بےپردگی اور اللہ تبارک وتعالیٰ کے کھلی نافرمانیوں کو جشنِ آزادی اور وطن کے ملنے کی خوشی تصور کیا جاتا ہے اس کے علاوہ فائرنگ ، ون ویلنگ جیسے خطرناک کام بھی آزادی کے جشن میں شامل ہیں ۔ ہمیں ان خرافات سے دوری اختیار کرنی ہوگی اور بچوں کو بھی یہ بات ذہن نشین کروانی ہوگی کہ صرف 14 اگست کے دن ہی آزادی نہیں بلکہ سارا سال ہر لمحہ ہمیں آزادی جیسی نعمت کا شکر ادا کرنا چاہیے ۔
اللّٰہ رب العزت ہمارے وطن اور تمام اسلامی ممالک بالخصوص فلسطین ،کشمیر پر سلامتی نازل فرمائے (آمین) ہمارے وطن کو اپنے حفظ و امان میں رکھے اور اس کے باسیوں کو صحیح معنوں میں اپنے فرائض اور ذمےداریاں ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین