نوروز ہے تو شوق سے خوشیاں منائیں

گھر گھر میں اب تو جشن کی محفل سجائیں

اک کامل سرمگن مگر یہ ہے لازمی

مصور جو دل پر آنکھوں سے دیکھے جائیں

نو کا مطلب نیا اور روز کا مطلب دن ہے، یعنی نوروز کا مطلب نیا دن ہے۔

یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر نوروز نیا دن ہے تو ہم ہر سال 1 جنوری کو نیا سال کی خوشیاں کیوں مناتے ہیں؟ کیوں ایک دوسرے کو نیا سال کی مبارکباد دیتے ہیں؟

یقیناً بہت سے لوگوں کے ذہن میں ایسے سوالات آتے ہوں گے۔

 یکم جنوری کو نیا سال گرگورین کیلنڈر کے حساب سے منایا جاتا ہے۔ اگر بات کریں گرگورین کیلنڈر کی تو یہ ایک تاریخی نظام ہے اور دنیا کے بہت سے ممالک میں اس کا استعمال ہوتا ہے۔ اس کیلنڈر کی خوبی یہ ہے کہ یہ مہینوں کے حساب سے تقسیم ہوتا ہے، جس میں ہر مہینے کا ایک مخصوص دن ہوتا ہے۔

اس کا ایک سال 365 دن کا ہوتا ہے، لیکن ہر 4 سال بعد ایک اضافی دن آتا ہے، یعنی 366 دن کا، جسے لیپ ایئر کہا جاتا ہے۔

گرگورین کیلنڈر کا ایک مقصد یہ تھا کہ کیلنڈر کا نظام سورج کے ساتھ میل کھائے تاکہ سال کے دوران دن رات کا چکر بالکل صحیح رہے۔

اب یہ کیلنڈر دنیا بھر میں سرکاری طور پر استعمال ہوتا ہے اور تاریخ کے طور پر بھی اسے اپنایا گیا ہے۔ اس کیلنڈر کے مطابق نیا سال 1 جنوری کو ہوتا ہے اور سال کا آخری دن 31 دسمبر ہوتا ہے۔ دنیا کے بہت سے لوگ  جنوری سے نیا سال شروع کرتے ہیں۔

دوسری طرف نوروز فارسی لفظ ہے جو نیا دن کے لیے استعمال ہوتا ہے۔درحقیقت یہ ایرانیوں کا ایک تہوار ہے، جس کی ابتداء ایرانی بادشاہ جمشید نے کی تھی، جو ہر سال 21 مارچ کو منایا جاتا ہے۔

جمشید، جو کہ ایک قدیم ایرانی مکتبہ فکر کا اہم اور افسانوی بادشاہ تھا، کو نوروز کا موسس اور بانی بھی کہا جاتا ہے۔

جمشید نے اس دن کو جوش اور خوشی سے منایا تھا۔ اس دن کو رنگوں سے سجا دیا، لوگوں کو نئے لباس پہننے کی ترغیب دی، نئے خیالات اور جذبات کو اجاگر کیا، اور گھروں کی صفائی کرنے کی ہدایت کی تاکہ نئے سال میں گھروں میں خوشیاں آئیں۔ اس دن کا نام نوروز رکھا گیا اور یہی نیا سال تھا

جمشید کا کہنا تھا کہ اس دن کو منانا صرف زندگی کی خوشیوں اور کامیابی کا اظہار نہیں تھا، بلکہ یہ لوگوں کے لیے خوشحالی کا پیغام بھی تھا، جیسا کہ موسم بہار کی آمد کو خوش آمدید کہا جاتا ہے۔

کہا جاتا ہے کہ اس دن، جتنے بھی جانور سردیوں کی نیند میں جا چکے ہوتے ہیں، وہ جاگ جاتے ہیں۔ یہ تہوار ایران، افغانستان، آذربائیجان، قازقستان، پاکستان وغیرہ جیسے ممالک میں منایا جاتا ہے، اور وہاں کے لوگ اس دن کو بہار کی آمد کے ساتھ خوشیاں منانے کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔

نوروز کا مطلب صرف نیا دن نہیں ہے، کہا جاتا ہے کہ یہ وہ مقدس دن ہے جس میں 9 مقدس واقعات ایک ساتھ ہوئے۔ ان میں سے کچھ واقعات میں ہم بات کریں گے:

. حضرت نوح (علیہ السلام) کی کشتی:

، حضرت نوح (علیہ السلام) کی کشتی، جو اللہ کی حکمت سے تیز لہروں میں بہتے ہوئے زمین پر آ گئی تھی، یہ واقعہ نوروز کے دن سے جڑا ہوا ہے۔ جب حضرت نوح (علیہ السلام) کی کشتی زمین پر آئی تو یہ بھی ایک نئی زندگی کا آغاز تھا، جسے نوروز کے دن سے جوڑا گیا ہے کیونکہ یہ بھی نیا آغاز تھا۔

حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کا آگ میں ڈالا جانا

حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کو جب ان کی قوم نے آگ میں ڈالا تھا، تو یہ واقعہ بھی نوروز کے دن سے جڑا ہوا ہے۔ اللہ کی حکمت سے وہ آگ ان کے لیے ٹھنڈی ہوگئی اور یہ واقعہ بھی ایک نئی شروعات اور خدا کی مدد کا مظہر تھا، جسے لوگ اس دن کے ساتھ جوڑتے ہیں۔

حضرت موسیٰ (علیہ السلام) اور فرعون کا واقعہ: ایک اور واقعہ جو نوروز کے دن سے جڑا ہوتا ہے، وہ ہے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کا فرعون کے ساتھ واقعہ۔ جب حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے اپنی قوم کو فرعون کے ظلم سے نجات دلائی تھی اور اللہ کی مدد سے انہوں نے بحر احمر کو عبور کیا تھا، یہ واقعہ بھی نوروز کے دن کے ساتھ جڑا ہوتا ہے، جو کہ ایک تاریخی اور مقدس دن ہے۔

حضرت داؤد (علیہ السلام) کو حکمرانی دی جانا: حضرت داؤد (علیہ السلام) کو اللہ نے اپنی نبوت اور حکمرانی دے کر، اس کے بعد انہیں بے شمار برکتیں دیں۔ یہ واقعہ بھی کچھ لوگ نوروز کے دن کے قریب مانتے ہیں۔

حضرت یونس (علیہ السلام): کہا جاتا ہے کہ وہ دن جب حضرت یونس (علیہ السلام) مچھلی کے پیٹ سے نکالے گئے، وہ بھی نوروز کا دن تھا۔

حضرت یعقوب (علیہ السلام) اور ان کے بیٹے یوسف (علیہ السلام) کا ملاقات

 وہ دن بھی یقیناً نوروز کا دن تھا جب حضرت یعقوب (علیہ السلام) اور حضرت یوسف (علیہ السلام) کی ملاقات ہوئی۔

حضرت محمد مصطفیٰ (صلى الله عليه وسلم) کا معراج کا سفر: وہ دن بھی نوروز کا ہی تھا جب حضرت محمد (صلى الله عليه وسلم) نے معراج کا سفر کیا اور اللہ کی زیارت کی۔

. حضرت جبرائیل (علیہ السلام) کا وحی کے ساتھ آنا: وہ دن بھی نوروز کا دن تھا جب حضرت جبرائیل (علیہ السلام) پہلی وحی لے کر رسول اللہ (صلى الله عليه وسلم) کے پاس آئے۔

حضرت علی (علیہ السلام) کی ولادت: ایک اہم واقعہ جو نوروز کے دن سے جڑا ہوا ہے وہ حضرت علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) کی ولادت ہے، جو پیغمبر محمد (صلى الله عليه وسلم) کے چچا زاد اور داماد تھے۔ بہت سے اسلامی علماء اور مورخین نے ذکر کیا ہے کہ حضرت علی (علیہ السلام) کی ولادت 13 رجب کو ہوئی تھی، جو کبھی کبھار نوروز کے دن سے ہم آہنگ ہو جاتی ہے، جو قمری کیلنڈر پر منحصر ہے۔

ان تمام واقعات اور تاریخ سے یہی ظاہر ہوتا ہے کہ نوروز کا دن برکتوں اور خوشیوں کا دن ہے

۔ میں اپنی طرف سے بہار کو خوش آمدید کہتی ہوں۔

نوروز کی خوشیاں  سب کو بہت بہت مبارک ہو۔

حوالہ جات ۔

اسماعیلی تہوار(شیراز کبانی)


Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Comments

Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact
Skip to content